اپنا ضلع منتخب کریں۔

    آندھرا پردیش: جگن موہن حکومت نے اپنے والد کے نام پرکیا اے پی جے عبدالکلام ایوارڈ کا نام، تنقید کے بعد تبدیل کیا فیصلہ

    آندھرا پردیش حکومت کوتعلیم کے میدان میں بہترین کام کرنے کے لئے ریاست کی طرف سے دیئے جانے والےایکسیلنس ایوارڈ میں سابق صدرجمہوریہ کا نام پھرشامل کرنےکا فیصلہ لینا پڑا۔

    آندھرا پردیش حکومت کوتعلیم کے میدان میں بہترین کام کرنے کے لئے ریاست کی طرف سے دیئے جانے والےایکسیلنس ایوارڈ میں سابق صدرجمہوریہ کا نام پھرشامل کرنےکا فیصلہ لینا پڑا۔

    آندھرا پردیش حکومت کوتعلیم کے میدان میں بہترین کام کرنے کے لئے ریاست کی طرف سے دیئے جانے والےایکسیلنس ایوارڈ میں سابق صدرجمہوریہ کا نام پھرشامل کرنےکا فیصلہ لینا پڑا۔

    • Share this:
      امراوتی: آندھرا پردیش کی جگن موہن ریڈی حکومت کو چوطرفہ مخالفت کے بعد تعلیم کے میدان میں بہترین کام کرنے کے لئے ریاست کی طرف سے دیئے جانے والے اے پی جے عبدالکلام پرتبھا ایوارڈ دوبارہ سے رکھنا پڑا۔  دراصل جگن حکومت نے پیرکوایک آرڈیننس جاری کرکےاس ایوارڈ سے سابق صدر جمہوریہ کا نام ہٹا کراپنے والے اورریاست کے سابق وزیراعلیٰ کا نام شامل کردیا تھا۔ اس کے بعد ایوارڈ کا نام وائی ایس آرودیا پرسکارلو(وائی ایس آرتعلیمی ایوارڈ) کردیا گیا تھا۔

      سبھی سیاسی پارٹیوں اورمسلم تنظیموں نے کیا تھا اعتراض

      جگن موہن ریڈی نے ریاست کی کمان سنبھالنے کے بعد این ٹی راما راؤ (سابق وزیراعلیٰ اورچندرابابو نائیڈو کےسسر) کے نام پرچلنے والی کئی فلاحی اسکیموں کے نام بدل کران میں اپنے والد کا نام شامل کردیا، لیکن کسی نے اس کی مخالفت نہیں کی۔ حالانکہ جیسے ہی انہوں نے سابق صدرجمہوریہ اے پی جے عبدالکلام کا نام ایک ایوارڈ سے ہٹاکراپنے والد کانام شامل کیا تو ان کی چہارجانب تنقید ہونے لگی۔ ریاست میں اس پرتنازعہ کھڑا ہوگیا۔ اپوزیشن جماعتوں اورمسلم تنظیموں نے اس فیصلے پراعتراض ظاہرکیا۔

      بی جے پی نے جگن حکومت کے فیصلے کی تنقید کی

      بی جے پی ترجمان لنکا دنکرنے جگن حکومت کے اس فیصلے پرسخت اعتراض ظاہرکیا۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ آندھرا پردیش حکومت نے سابق صدرجمہوریہ اور عظیم سائنسداں اے پی جے عبدالکلام کے نام پردیئے جانے والے ایوارڈ کا نام تبدیل کردیا ہے۔ ریاستی حکومت نے ایسا کرکے ان کی توہین کی ہے، یہ غیرقانونی ہے۔ اے پی جے عبدالکلام کے ساتھ تیلگو لوگوں کے جذبات منسلک ہیں۔ ہم اصلی ہیروز کی توہین کرنے والے اس فیصلےکی مذمت کرتے ہیں۔ آندھرا پردیش مسلم جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے کنوینرمنیراحمد نے کہا کہ جگن حکومت کا یہ فیصلہ بہت ہی قابل اعتراض ہے۔

      وزیراعلیٰ دفتر نے بتایا، واپس لے لیا فیصلہ

      منیراحمد نے کہا کہ حکومت کو اپنا فیصلہ واپس لینا چاہئے۔ اگرایسا نہیں ہوا توپورے صوبے میں اس کی مخالفت کی جائےگی۔ اس کے بعد وزیراعلیٰ دفتر کی طرف سے ایوارڈ بدلنے پر پیدا ہوئے تنازعہ کولے کربیان جاری کیا گیا۔ اس میں کہا گیا کہ نام تبدیل کرنے کا فیصلہ وزیر اعلیٰ جگن موہن ریڈی کی جانکاری کے بغیرلیا گیا تھا۔ اطلاع ملنے کے بعد انہوں نے گزشتہ فیصلہ منسوخ کرتے ہوئےایوارڈ کا نام پھرسے سابق صدرجمہوریہ اے پی جے عبدالکلام کے نام پرکرنےکا حکم دے دیا ہے۔
      First published: