مکل نیدھی مائم کے چیف اور مشہور فلم اداکار کمل ہاسن نے مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھورام گوڈسے کو آزاد ہندوستان کا پہلا 'ہندو دہشت گرد' بتایا ہے۔ کمل ہاسن کے اس بیان سے ناراض بی جے پی نے الیکشن کمیشن سے اس کی شکایت کی ہے۔
شکایت میں بی جے پی نے پانچ دنوں تک ہاسن کی انتخابی مہم پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس بیان پر بی جے پی نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہیں آگ سے نہ کھیلنے کی وارننگ بھی دی ہے۔
بالی ووڈ اداکار وویک اوبرائے نے بھی اس بیان پر ہاسن کو گھیرنے کی کوشش کی ہے۔ وویک نے ٹویٹ کیا کہ آپ ایک عظیم فنکار ہیں۔ جیسا کہ آرٹ کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، دہشت گردی کا بھی کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ آپ گوڈسے کو دہشت گرد کہہ سکتے ہیں، لیکن آپ کے اسے ترجیحی طور پر ہندو کہنے کا کیا مطلب ہے؟ ایسا اس لئے تو نہیں کہ آپ ایک مسلم اکثریتی علاقہ میں ووٹ مانگ رہے ہیں؟
ہاسن نے کیا کہاہاسن نے یہ باتیں ایک انتخابی ریلی میں کہیں۔ وہ اراواکریچی اسمبلی سیٹ پر ہونے والے ضمنی الیکشن کے لئے انتخابی تشہیر کرنے وہاں پہنچے تھے۔ یہاں سے ان کی پارٹی کے امیدوار میدان میں ہیں۔ حالانکہ انہوں نے واضح کیا کہ ایسا بیان دے کر وہ مسلمانوں کو ووٹ دینے کی اپیل نہیں کر رہے ہیں۔
کمل ہاسن نے کہا ’’ میں اس لئے ایسا نہیں کہہ رہا کیونکہ یہاں کافی تعداد میں مسلمان ہیں۔ میں یہ باتیں گاندھی کے مجسمے کے سامنے کر رہا ہوں۔ آزادی کے بعد ہندوستان کے پہلے دہشت گرد ہندو تھے۔ اس کا نام ناتھورام گوڈسے ہے‘‘۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔