اپنا ضلع منتخب کریں۔

    کمل ہاسن نے گوڈسے کو بتایا ہندو دہشت گرد، بی جے پی نے الیکشن کمیشن سے 5 دن کی پابندی لگانے کا کیا مطالبہ

    کمل ہاسن: فائل فوٹو

    کمل ہاسن: فائل فوٹو

    کمل ہاسن کے اس بیان سے ناراض بی جے پی نے الیکشن کمیشن سے اس کی شکایت کی ہے۔

    • Share this:
      مکل نیدھی مائم کے چیف اور مشہور فلم اداکار کمل ہاسن نے مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھورام گوڈسے  کو آزاد ہندوستان کا پہلا 'ہندو دہشت گرد' بتایا ہے۔ کمل ہاسن کے اس  بیان سے ناراض بی جے پی نے الیکشن کمیشن سے اس کی شکایت کی ہے۔

      شکایت میں بی جے پی نے پانچ دنوں تک ہاسن کی انتخابی مہم پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس بیان پر بی جے پی نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہیں آگ سے نہ کھیلنے کی وارننگ بھی دی ہے۔

      بالی ووڈ اداکار وویک اوبرائے نے بھی اس بیان پر ہاسن کو گھیرنے کی کوشش کی ہے۔ وویک نے ٹویٹ کیا کہ آپ ایک عظیم فنکار ہیں۔ جیسا کہ آرٹ کا کوئی مذہب نہیں ہوتا،  دہشت گردی کا بھی کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ آپ گوڈسے کو دہشت گرد کہہ سکتے ہیں، لیکن آپ کے اسے ترجیحی طور پر ہندو کہنے کا کیا مطلب ہے؟ ایسا اس لئے تو نہیں کہ آپ ایک مسلم اکثریتی علاقہ میں ووٹ مانگ رہے ہیں؟

      ہاسن نے کیا کہا

      ہاسن نے یہ باتیں ایک انتخابی ریلی میں کہیں۔ وہ اراواکریچی اسمبلی سیٹ پر ہونے والے ضمنی الیکشن کے لئے انتخابی تشہیر کرنے وہاں پہنچے تھے۔ یہاں سے ان کی پارٹی کے امیدوار میدان میں ہیں۔ حالانکہ انہوں نے واضح کیا کہ ایسا بیان دے کر وہ مسلمانوں کو ووٹ دینے کی اپیل نہیں کر رہے ہیں۔

      کمل ہاسن نے کہا ’’ میں اس لئے ایسا نہیں کہہ رہا کیونکہ یہاں کافی تعداد میں مسلمان ہیں۔ میں یہ باتیں گاندھی کے مجسمے کے سامنے کر رہا ہوں۔ آزادی کے بعد ہندوستان کے پہلے دہشت گرد ہندو تھے۔ اس کا نام ناتھورام گوڈسے ہے‘‘۔

      First published: