اپنا ضلع منتخب کریں۔

    بنگلورو تشدد : 175 ملزمین گرفتار ، 17 کلیدی ملزمین میں سے چند افراد کا تعلق ایس ڈی پی آئی سے

    بنگلورو تشدد : 175 ملزمین گرفتار ، 17 کلیدی ملزمین میں سے چند افراد کا تعلق ایس ڈی پی آئی سے

    بنگلورو تشدد : 175 ملزمین گرفتار ، 17 کلیدی ملزمین میں سے چند افراد کا تعلق ایس ڈی پی آئی سے

    Bengaluru Violence : بنگلورو میں 11 اگست کی رات پیش آئے تشدد کے واقعات کے بعد شہر کے ڈی جے ہلی ، کے جی ہلی اور کاول بیسندرا علاقوں میں حالات پوری طرح قابو میں آچکے ہیں ۔ احتیاطی طور پر ان علاقوں میں حفاظتی انتظامات مزید پختہ کردئے گئے ہیں ۔ یہاں 15 اگست تک دفعہ 144 نافذ رہے گی ۔

    • Share this:
    بنگلورو: 11 اگست کی رات پیش آئے تشدد کے واقعات کے بعد شہر کے ڈی جے ہلی ، کے جی ہلی اور کاول بیسندرا علاقوں میں حالات پوری طرح قابو میں آچکے ہیں ۔ احتیاطی طور پر ان علاقوں میں حفاظتی انتظامات مزید پختہ کردئے گئے ہیں ۔ یہاں 15 اگست تک دفعہ 144 نافذ رہے گی ۔ ان علاقوں میں اضافی پولیس فورس کے ساتھ ساتھ ریپیڈ ایکشن فورس کی بھی تعیناتی عمل میں آئی ہے۔ تشدد زدہ علاقوں میں صرف صبح کے اوقات میں اشیائے ضروریہ خریدنے اور ضروری کاموں کیلئے ہی گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت دی گئی ہے۔ غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نکلنے والوں پر پولیس کے ڈنڈے پڑتے ہوئے دکھائی دئے۔

    دوسری جانب سی سی بی (سینٹرل کرائم برانچ) کی جانب سے گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اب تک 175 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان میں 17 کلیدی ملزم قرار دئے گئے ہیں ۔ ایف آئی آر میں چند کلیدی ملزمین کا تعلق ایس ڈی پی آئی سے بتایا گیا ہے ۔ ملزمین کے خلاف عوامی جائیدادوں کو نقصان پہنچانے کے الزامات کے تحت پولیس نے آئی پی سی سیکشن کی مختلف دفعات کے تحت مقدمے درج کئے ہیں ۔ اس پیش رفت کے بعد ایس ڈی پی آئی کے سینئر لیڈر عبدالحنان نے کہا کہ تشدد کے واقعات سے پارٹی کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ ایس ڈی پی آئی کے ارکان کی بے جا گرفتاری پر بنگلورو کے پولیس کمشنر سے نمائندگی کی جارہی ہے۔

    سینٹرل کرائم برانچ کی جانب سے گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔
    سینٹرل کرائم برانچ کی جانب سے گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔


    سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے تشدد کے واقعہ کی مذمت کی ہے۔ دیوے گوڑا نے کہا کہ قانون ہاتھ میں لیکر عوامی جائیدادوں کو نقصان پہنچانا قابل مذمت ہے۔ اس موقع پر دیوے گوڑا نے پولیس سے درخواست کی کہ وہ ابتدائی جانچ کے بعد اگر کوئی بے قصور ہیں تو انہیں رہا کرے۔  واضح رہے کہ مقامی ایم ایل اے اکھنڈا سرینواس مورتی کے بھانجے نوین نے اشتعال انگیزاور قابل اعتراض مواد فیس بک پر پوسٹ کیا تھا ۔ اس کے بعد ڈی جے ہلی میں پرزور احتجاج ہوا ، جو بعد میں تشدد کی شکل  اختیار کر گیا ۔ ملزم نوین کو عدالت نے 5 دنوں کیلئے پولیس تحویل میں بھیج دیا ہے اور معاملہ کی تحقیقات جاری ہے ۔

    ادھر اس پورے معاملہ پر سیاست بھی دیکھنے کو مل رہی ہے ۔ کانگریس اور بی جے پی لیڈروں کے درمیان بیان بازی کا سلسلہ جاری ہے ۔ پردیش کانگریس کمیٹی نے اس واقعہ کی وجوہات اور حقائق کا پتہ لگانے کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے ۔ سابق وزیر داخلہ جی پرمیشور کی صدارت میں تشکیل دی گئی اس کمیٹی میں رام لنگا ریڈی ، کے جے جارج ، کرشنا بائرے گوڑا ، ایم ایل سی نصیر احمد شامل ہیں ۔  کرناٹک کی بی جے پی حکومت نے اترپردیش حکومت کے طرز پر فیصلہ لیتے ہوئے تشدد میں ہوئے نقصان کی بھرپائی کیلئے ملزمین کے اثاثہ جات ضبط کرنے کا اشارہ دیاہے۔ حکومت کے اس اقدام  کی جے ڈی  ایس کے نیشنل جنرل سیکرٹری ظفر اللہ خان نے سخت مخالفت کی ہے۔

    شہر کے ڈی جے ہلی ، کے جی ہلی اور کاول بیسندرا علاقوں میں حالات پوری طرح قابو میں آچکے ہیں ۔ احتیاطی طور پر ان علاقوں میں حفاظتی انتظامات مزید پختہ کردئے گئے ہیں ۔
    شہر کے ڈی جے ہلی ، کے جی ہلی اور کاول بیسندرا علاقوں میں حالات پوری طرح قابو میں آچکے ہیں ۔ احتیاطی طور پر ان علاقوں میں حفاظتی انتظامات مزید پختہ کردئے گئے ہیں ۔


    ظفر اللہ خان نے کہا کہ حکومت ، عدالت کا کام کیسے کرسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں صرف ایک طبقہ نظر آرہا ہے ، کیا اس لئے حکومت یہ فیصلہ لے رہی ہے؟۔ پر تشدد احتجاج کے بعد ہوئی فائرنگ میں تین نوجوانوں کی موت واقع ہوئی ہے ۔ واجد خان ، یاسین پاشاہ ، شیخ صدیقی پولیس فائرنگ میں ہلاک ہوئے ہیں ۔ گولی باری کی جانچ سی سی بی سے کروائی جارہی ہے۔

     

    دوسری طرف حکومت نے اس پورے معاملہ کی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ جانچ کا حکم جاری کیا ہے۔ بنگلورو ڈپٹی کمشنر جے این شیومورتی کو مجسٹریٹ نامزد کرتے ہوئے 3 ماہ کے اندر رپورٹ دینے کیلئے کہا گیا ہے ۔
    Published by:Imtiyaz Saqibe
    First published: