بی جے پی نے محسوس کیا کہ اس کے ہاتھ میں کوئی مسئلہ ہے اور اس لیے کرناٹک کے ہر غریب خاندان کو ہر سال تین مفت ایل پی جی سلنڈر دینے کا وعدہ کیا۔ پارٹی کے سینئر رہنما بی ایل سنتوش نے ایک حالیہ ٹویٹر اسپیس میں کہا کہ روس یوکرین جنگ کی وجہ سے ایل پی جی مہنگی ہو گئی ہے۔
آخر کار یہ ’2000 روپے کا الیکشن‘ بن گیا۔ ریاست کی ہر خاتون کو 2,000 روپے کی نقد رقم دینے کے کانگریس کے اس انتخابی وعدے سے ایسا لگتا ہے کہ نریندر مودی کی قیادت والی بی جے پی کے وفادار ووٹر کو کسی حد تک اپوزیشن پارٹی کی طرف منتقل کر دیا گیا ہے، اور اسے ایک بڑی جیت دلائی ہے۔ خاتون رائے دہندگان ہمیشہ سے اہم رہے ہیں، لیکن یہ کرناٹک کے انتخابات میں اور بھی زیادہ اہم ہے، جہاں انہوں نے 224 میں سے 122 سیٹوں پر مرد ووٹروں کی تعداد کو پیچھے چھوڑ دیا۔
روایتی طور پر لوک سبھا کے انتخابات اور ریاستی انتخابات میں بی جے پی کی جیت میں خواتین نے مختلف وجوہات کی بناء پر زعفرانی پارٹی کی مضبوطی سے حمایت کی ہے۔ تحفظ اور امن و امان کا احساس، اجولا اسکیم، بیت الخلاء اسکیم، کووڈ۔19 کے دوران مفت راشن بھی خواتین کے لیے اہم رہا ہے۔ تاہم کرناٹک میں ایسا لگتا ہے کہ مہنگائی کے مسئلے نے خواتین کو کانگریس کی طرف جانے کے لیے اکسایا ہے، جس نے مہنگائی پر قابو پانے کے لیے ہر عورت کو 2,000 روپے ماہانہ امداد دینے کا وعدہ کیا ہے۔ کرناٹک میں ایک ایل پی جی سلنڈر 1,100 روپے سے زیادہ میں فروخت ہورہا تھا اور ریاستی کانگریس کے سربراہ ڈی کے شیوکمار نے اسے اجاگر کرنے کے لیے ایک علامتی اقدام کے طور پر بنگلورو میں پارٹی دفتر کے پریس کانفرنس ہال میں ایک سلنڈر رکھا تھا۔
بی جے پی کے پاس گیس ختم ہو گئی!
بی جے پی نے محسوس کیا کہ اس کے ہاتھ میں کوئی مسئلہ ہے اور اس لیے کرناٹک کے ہر غریب خاندان کو ہر سال تین مفت ایل پی جی سلنڈر دینے کا وعدہ کیا۔ پارٹی کے سینئر رہنما بی ایل سنتوش نے ایک حالیہ ٹویٹر اسپیس میں کہا کہ روس یوکرین جنگ کی وجہ سے ایل پی جی مہنگی ہو گئی ہے۔ ہم نے اجوالا فراہم کی تھی، لیکن قیمتوں کی وجہ سے اجوالا کے نتائج نہیں مل رہے ہیں، اس لیے ہم نے فیصلہ کیا کہ کرناٹک میں لوگوں کو تین سلنڈر مفت دینے کا تاکہ بحران پر قابو پایا جا سکے۔ یہ سب کے لیے نہیں ہے، یہ صرف بی پی ایل خاندانوں کے لیے ہے۔
لیکن خواتین ووٹروں نے اندازہ لگایا کہ وہ کانگریس کے وعدے سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے لیے کھڑی ہیں۔ ایک بزرگ خاتون جس سے اس نامہ نگار نے میسور کے ایک گاؤں میں ملاقات کی تھی۔
انھوں نے کہا کہ 2,000 روپے کا ڈول بہت بڑا تھا کیونکہ ان کے خاندان میں ایک بے روزگار گریجویٹ بیٹا بھی ہے جو 3,000 روپے ماہانہ کی کانگریس کی ایک اور گارنٹی کا اہل تھا۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔