بنگلورو : کرناٹک ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ اگر دلہن کی عمر 18 سال سے کم ہو تب بھی ہندو میرج ایکٹ کے تحت شادی کو کالعدم قرار نہیں دیا جا سکتا۔ ریاست کی ایک نچلی عدالت نے ایکٹ کے سیکشن 11 کے تحت شادی کو کالعدم قرار دیا تھا، لیکن ہائی کورٹ نے یہ ذکر کیا کہ اس دفعہ میں یہ شرط شامل نہیں ہے کہ دلہن کی عمر 18 سال ہونی چاہئے ۔
فیملی کورٹ کے فیصلے کو پلٹتے ہوئے ہائی کورٹ میں جسٹس ایس وشواجیت شیٹی کی بینچ نے اپنے 12 جنوری کے فیصلے میں کہا کہ ایکٹ کی دفعہ 11 باطل شادیوں سے متعلق ہے۔ ایکٹ یہ بندوبست کرتا ہے کہ اس کے نافذ ہونے کے بعد کی گی کوئی بھی شادی منسوخ ہو جائے گی اور عدالت کسی بھی فریق کی طرف سے دائر کی گئی درخواست پر اسے کالعدم قرار دے سکتی ہے، بشرطیکہ اس کے یہ ایکٹ کی دفعہ 5 کے سیکشن 1، 4 اور 5 کی خلاف ورزی کرتا ہو ۔'
ہائی کورٹ نے 8 جنوری 2015 کو نچلی عدالت کی طرف سے دئے گئے حکم کو یہ کہتے ہوئے خارج کردیا کہ نچلی عدالت کا حکم معاملہ کے مذکورہ پہلو کو مدنظر رکھنے میں ناکام رہا ہے ۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔