Loudspeaker: پندرہ دنوں میں تحریری اجازت حاصل کریں یالاؤڈ اسپیکرہٹادیں، حکومت کا انتبا
ذرائع کے مطابق لاؤڈ اسپیکر (Loudspeaker) کے خلاف اب تک کل 301 نوٹس بھیجے جا چکے ہیں جن میں سے 59 پب، بارز اور ریستورانوں کو، 12 صنعتوں کو، 83 مندروں کو، 22 چرچوں کو اور 125 مساجد کو پورے شہر میں دیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق لاؤڈ اسپیکر (Loudspeaker) کے خلاف اب تک کل 301 نوٹس بھیجے جا چکے ہیں جن میں سے 59 پب، بارز اور ریستورانوں کو، 12 صنعتوں کو، 83 مندروں کو، 22 چرچوں کو اور 125 مساجد کو پورے شہر میں دیے گئے ہیں۔
ہندوتوا تنظیموں کی طرف سے اذان کے خلاف ہنومان چالیسہ (Hanuman Chalisa against Azaan) کا نعرہ لگانے کے بعد کرناٹک حکومت نے لاؤڈ اسپیکر یا پبلک ایڈریس سسٹم استعمال کرنے والوں کو متعلقہ حکام سے اجازت لینے کے لیے 15 دن کا الٹی میٹم جاری کیا۔ ریاستی حکومت نے کہا کہ جنہوں نے ایسا کیا ہے۔ اجازت نہ ملنے پر رضاکارانہ طور پر لاؤڈ سپیکر ہٹا دیں۔
ذرائع کے مطابق لاؤڈ اسپیکر (Loudspeaker) کے خلاف اب تک کل 301 نوٹس بھیجے جا چکے ہیں جن میں سے 59 پب، بارز اور ریستورانوں کو، 12 صنعتوں کو، 83 مندروں کو، 22 چرچوں کو اور 125 مساجد کو پورے شہر میں دیے گئے ہیں۔ مالیشورم اور دیگر مقامات پر مندروں کو چند نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔ ہندوتوا کارکنوں کی جانب سے جب بھی مساجد سے اذان دی جاتی تھی تو ہنومان چالیسہ پڑھنے کی مشق شروع کرنے کے بعد ریاستی پولیس کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا تھا۔ سری رام سینا کے بانی پرمود متالک نے میسور ضلع کے ایک مندر میں پروگرام کا افتتاح کیا اور کہا کہ مساجد میں اذان کے خلاف 1,000 سے زیادہ مندروں میں ہنومان چالیسہ اور سپربھات (صبح) کی دعائیں کی گئیں۔
انہوں نے قبل ازیں چیف منسٹر بسواراج بومائی اور ریاستی وزیر داخلہ آراگا جنیندرا سے کہا تھا کہ وہ اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے خطوط پر عمل کرنے کی جرأت کا مظاہرہ کریں جنہوں نے مذہبی مقامات پر غیر مجاز لاؤڈ اسپیکروں کے خلاف کارروائی کی تھی اور ڈیسیبل کی حد مقرر کی تھی۔
پولیس نے ہندوتوا کارکنوں کو حراست میں لے لیا، جو مبینہ طور پر بنگلورو کے ایک مندر میں ہنومان چالیسہ کا نعرہ لگانے کے لیے تیار تھے۔ امن و امان کی صورتحال سے بچنے کے لیے ریاست بھر میں سیکورٹی بڑھا دی گئی تھی۔
بنگلورو کے پولیس کمشنر کمل پنت نے بھی بومئی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تاکہ جاری مسئلہ پر تبادلہ خیال کیا جا سکے، جسے مہاراشٹر میں ایم این ایس کے سربراہ راج ٹھاکرے نے شروع کیا تھا۔ انہوں نے کہا ہے کہ لاؤڈ اسپیکر کا مسئلہ مذہبی نہیں بلکہ ایک سماجی مسئلہ ہے اور اسے دھیان میں رکھنا چاہیے۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔