بنگلورو : کرناٹک میں کانگریس - جے ڈی ایس حکومت کو تشکیل پائے ابھی کچھ دن ہی گزرے ہیں کہ وزارت کو لے کر پھوٹ پڑنی شروع ہوگئی ہے۔ تقریبا ایک درجن لیڈران ، جن کو کابینہ میں جگہ نہیں ملی ہے ، انہوں نے مخالفت کا پرچم بلند کرنا شروع کردیا ہے۔
نائب وزیر اعلی جی پرمیشور کے گھر پرہوئی دیر رات میٹنگ میں بھی اس کا کوئی حل نہیں نکل پایا اور غیر مطمئن ممبران اسمبلی کی تعداد مسلسل بڑھتی جارہی ہے۔ معروف ممبران اسمبلی ایم بی پاٹل ، روشن بیگ ، شمنور شیوسنکرپا ، ستیش جھرکیہولی ، ایم کرشنپا ، دنیش گنڈوراو ، ایشور کھانڈرے ان ممبران اسمبلی میں شامل ہیں ، جو کابینہ میں وزرا کے انتخاب کو لے کر خاص طور پر غیر مطمئن ہیں۔
کانگریس پارٹی کے قداور لیڈر پاٹل ، گنڈو راو ، بیگ ، ریڈی ، جھرکیہولی اور شیوشنکرپا کو کابینہ میں شامل نہ کیا جانا چونکانے والا ہے ۔ بے عزتی محسوس کرتے ہوئے وہ لوگ اس پر سوالیہ نشان لگا رہے ہیں۔
پارٹی کے دیگر لیڈروں کا الزام ہے کہ جی پرمیشور پارٹی کے دیگر لیڈروں کو کمزور کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ان کا کہناہے کہ سدا رمیا کے نزدیکی لیڈروں کی طاقت کو بڑھنے سے روکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ کانگریس کے ایک لیڈر نے کہا کہ پرمیشور عوامی لیڈر نہیں ہیں ، انہوں نے حال کے انتخابات میں بھی پارٹی کیلئے تشہیر نہیں کی تھی ، وہ اپنی سیٹ بھی مشکل سے ہی جیتے ہیں ، اب وہ سدا رمیا کے نزدیکی لوگوں سے بدلہ لے رہے ہیں ۔
ڈی پی ستیش کی رپورٹ
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔