کرناٹک: ملی تنظیموں نے کسانوں کے بھارت بند کی تائید کا کیا اعلان
جمعیت علماء ہند، جماعت اسلامی ہند، جمعیت اہل حدیث، سنی جمعیت علماء کرناٹک، آل انڈیا ملی کونسل کرناٹک، کرناٹک اہل سنت والجماعت، انجمن خدام المسلمین، مرکز اہل سنت جامعہ حضرت بلال، انجمن امامیہ کرناٹک، جلوس محمدی کمیٹی اور صدائے اتحاد، کرناٹک ان تنظیموں نے مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے بھارت بند کی تائید کا اعلان کیا ہے۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Dec 06, 2020 11:37 PM IST

کرناٹک: ملی تنظیموں نے کسانوں کے بھارت بند کی تائید کا کیا اعلان
ریاست کرناٹک کی اہم ملی تنظیموں اور جماعتوں نے ملک بھر میں جاری کسانوں کے احتجاج کی تائید کا اعلان کیا ہے ۔ کسان تنظیموں کی جانب سے 8 دسمبر 2020 بروز منگل کو کئے جارہے بھارت بند کی مکمل طور پر تائید کرنے کا ایک بڑا فیصلہ کیا ہے ۔ بنگلورو میں جاری کئے گئے تحریری بیان میں جمعیت علماء ہند، جماعت اسلامی ہند اور دیگر ملی تنظیموں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ 8 دسمبر بروز منگل کو کئے جا رہے بھارت بند کا بھر پور ساتھ دیں ۔ اپنے اپنے کاروبار، تجارت اور دکانوں کو بند رکھیں ۔ ملک کے کسانوں کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔
اپنے تحریری بیان میں ملی تنظیمیں نے کہا کہ ملک کی موجودہ مرکزی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے ملک کا ہر باشندہ پریشان ہے ۔ انہیں پریشانیوں کی وجہ سے ملک کا کسان اپنے جائز حقوق کی لڑائی لڑنے کیلئے سڑکوں پر اتر چکا ہے۔ ایسے موقع پر کسانوں کا ہر طرح کا تعاون کرنا ملک کے ہر باشندہ کی ذمہ داری ہے۔
جمعیت علماء ہند، جماعت اسلامی ہند، جمعیت اہل حدیث، سنی جمعیت علماء کرناٹک، آل انڈیا ملی کونسل کرناٹک، کرناٹک اہل سنت والجماعت، انجمن خدام المسلمین، مرکز اہل سنت جامعہ حضرت بلال، انجمن امامیہ کرناٹک، جلوس محمدی کمیٹی اور صدائے اتحاد، کرناٹک ان تنظیموں نے مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے بھارت بند کی تائید کا اعلان کیا ہے۔
دوسری جانب کرناٹک بھر میں بند اور احتجاجی مظاہرے منعقد کرنے کیلئے کسان تنظیمیں مکمل طور پر تیار دکھائی دے رہی ہیں ۔ بنگلورو میں آج کسان تنظیموں کا اہم مشاورتی اجلاس منعقد ہوا ۔ اس اجلاس میں 8 دسمبر بروز منگل کو بند منانے اور 9 دسمبر کو بنگلورو میں ودھان سودھا کا گھیراؤ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ کرناٹک رعیت سنگھ اور سبز سینا کی قیادت میں بند منایا جائے گا ۔ 10 سے زائد کسان تنظیمیں بند میں شامل ہوں گی۔
واضح رہے کہ 7 دسمبر سے کرناٹک اسمبلی کا اجلاس شروع ہورہا ہے ۔ کسانوں کے احتجاج کے پیش نظر یہ اجلاس کافی ہنگامہ خیز ہوسکتا ہے۔