کرناٹک : معروف عالم دین مولانا مفتی شعیب اللہ خان مفتاحی کو ملی اب یہ نئی بڑی ذمہ داری
صدائے اتحاد تنظیم کے بانی رکن مجاہد علی بابا نے کہا کہ اجلاس کے اختتام پر نئے صدر کے نام کا اعلان کیا گیا ، تمام مسلکوں کے نمائندوں کی تائید کے ساتھ اتفاق رائے سے ریاست کے معروف عالم دین جامعہ مسیح العلوم کے بانی و مہتمم مولانا شعیب اللہ خان مفتاحی کو صدائے اتحاد کا صدر منتخب کیا گیا ۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Sep 20, 2020 05:43 PM IST

کرناٹک کے معروف عالم دین مولانا مفتی شعیب اللہ خان مفتاحی کو ملی اب یہ نئی بڑی ذمہ داری
ریاست کرناٹک میں گزشتہ 10 سالوں سے قائم صدائے اتحاد تنظیم مسلمانوں کے مختلف مسلکوں اور مکاتب فکر کے درمیان اتحاد قائم کرنے کی کوششوں میں سرگرم ہے ۔ 18 ستمبر 2020 کو بنگلورو میں صدائے اتحاد کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا ۔ اس اجلاس میں ریاست کرناٹک کے معروف عالم دین مولانا شعیب اللہ خان مفتاحی کو صدائے اتحاد کا نیا صدر منتخب کیا گیا ۔ صدائے اتحاد تنظیم کے بانی رکن مجاہد علی بابا نے کہا کہ اجلاس کے اختتام پر نئے صدر کے نام کا اعلان کیا گیا ، تمام مسلکوں کے نمائندوں کی تائید کے ساتھ اتفاق رائے سے ریاست کے معروف عالم دین جامعہ مسیح العلوم کے بانی و مہتمم مولانا شعیب اللہ خان مفتاحی کو صدائے اتحاد کا صدر منتخب کیا گیا ۔
مجاہد علی بابا نے کہا کہ صدائے اتحاد تنظیم مسلمانوں کے 8 مسلکوں پر مشتمل ہے۔ اہل سنت و الجماعت ، تبلیغی جماعت ، اہل حدیث جماعت ، شیعہ جماعت ، شافعی جماعت ، مہدوی جماعت ، میمن جماعت اور بوہرا جماعت کے نمائندے اس تنظیم میں شامل ہیں ۔ صدائے اتحاد تنظیم کے آرگنائزنگ سکریٹری عثمان شریف نے کہا کہ مسلمانوں کے تمام مسلکوں میں اتحاد قائم کرنا تنظیم کا بنیادی مقصد ہے ۔ مختلف مسلکوں کے لوگ اپنے اپنے طریقوں پر قائم رہتے ہوئے کلمہ طیبہ کی بنیاد پر متحد رہیں ، اس لئے یہ تنظیم سال 2010 میں قائم کی گئی ہے ۔ عثمان شریف نے کہا کہ " اپنے مسلک کو نہ چھوڑیں ، دوسروں کے مسلک کو نہ چھیڑیں"، صدائے اتحاد تنظیم کا نعرہ ہے ۔
مجاہد علی بابا نے کہا کہ صدائے اتحاد تنظیم کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ ریاست کے چوٹی کے علما کرام نے تنظیم کی صدارت اور سرپرستی فرمائی ہے ۔ بنگلورو کی سٹی جامع مسجد کے خطیب و امام مرحوم مولانا ریاض الرحمن رشادی صدائے اتحاد تنظیم کے پہلے صدر تھے ۔ اس کے بعد ریاست کرناٹک کے جید عالم دین امیر شریعت مرحوم مولانا مفتی محمد اشرف علی باقوی صدر بنے ، اس کے بعد مرحوم مولانا مفتی شمس الحق حسنی الحسینی قادری نے صدائے اتحاد کی صدارت سنبھالی ۔ مولانا شمس الحق کے انتقال کے بعد وظیفہ یاب آئی اے ایس افسر کو صدائے اتحاد کا عارضی صدر منتخب کیا گیا تھا ۔ مجاہد علی بابا نے کہا کہ اب مولانا مفتی شعیب اللہ خان مفتاحی اس تنظیم کو آگے بڑھائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ گلبرگہ کی درگاہ حضرت خواجہ بندہ نواز گیسو دراز کے سجادہ نشین سید خسرو حسینی صدائے اتحاد تنظیم کے سرپرست اعلی ہیں ۔

اجلاس کے صدر مولانا مفتی شعیب اللہ خان نے کہا کہ دنیا کے تمام مذاہب اس بات پر متفق ہیں کہ انسانیت کی خدمت سب سے بڑی عبادت ہے اور یہی پیغام اس اجلاس سے دیا گیا ہے ۔ مولانا شعیب اللہ خان نے کہا کہ ملک میں سبھی مذاہب کے لوگوں کیلئے مل جل کر رہنے کی فضا قائم کرنے کی ضرورت ہے ۔ آپس میں اتحاد اور بھائی چارگی کو فروغ دینے کی ضرورت ہے ۔ مولانا شعیب اللہ خان نے کہا کہ اس سلسلے میں محنتیں اور کوششیں کرنے سے اچھے نتائج برآمد ہوں گے ۔ اجلاس میں کانگریس ، بی جے پی اور جے ڈی ایس پارٹیوں کے نمائندوں نے بھی حصہ لیا ۔
سابق ریاستی وزیر آر روشن بیگ نے کہا کہ نوجوانوں کی اصلاح کی جانی چاہئے ۔ روشن بیگ نے کہا کہ کئی نوجوان گانجا ، افیم اور دیگر نشیلی چیزوں کے عادی بن رہے ہیں ۔ حال ہی میں بنگلورو کے ڈی جے ہلی اور کے جی ہلی میں ہوئے تشدد میں نشہ کے عادی نوجوانوں کے شامل ہونے کی بات سامنے آئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ کے حل کیلئے جگہ جگہ ڈرگ ڈی ایڈکیشن سینٹر قائم کئے جائیں ۔ روشن بیگ نے کہا کہ وہ جلد ہی اس طرح کا ایک سینٹر بنگلورو میں قائم کریں گے جہاں ماہر نفسیات کی موجودگی میں نشہ کے عادی نوجوانوں کی اصلاح اور تربیت کا کام انجام دیا جائے گا ۔
سابق ریاستی وزیر اور بنگلورو کے چامراج پیٹ کے رکن اسمبلی ضمیر احمد خان نے بھی اجلاس سے خطاب کیا ۔ ضمیر احمد خان نے کہا کہ فرقہ پرست طاقتیں سماج میں پھوٹ ڈالنے کی مسلسل کوششیں کرتی آرہی ہیں ۔ ان کوششوں کو ناکام بنانے کیلئے سبھی مذاہب کے رہنماؤں کو ایک پلیٹ فارم پر آنے کی ضرورت ہے تاکہ ملک اور ملت میں اتحاد قائم و دائم رہے۔