کرناٹک وقف بورڈ نے رمضان المبارک کے ضمن میں جاری کی تازہ ہدایات ، مسلمانوں سے کی یہ بڑی اپیل
کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر ملک بھر میں جاری لاک ڈاون کے دوران کرناٹک بورڈ آف اوقاف نے ماہ رمضان المبارک کے تعلق سے کچھ گائیڈ لائنس جاری کی ہیں اور تمام مساجد اور درگاہوں کے متولیوں اور ذمہ داران کو اس پر عمل کرنے کی ہدایت دی ہے ۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Apr 16, 2020 11:05 PM IST

کرناٹک وقف بورڈ نے رمضان المبارک کے ضمن میں جاری کی تازہ ہدایات ، مسلمانوں سے کی یہ اپیل
ملک کے دیگر مسلمانوں کی طرح کرناٹک کے مسلمانوں کیلئے بھی یہ رمضان شاید گزشتہ رمضان کی طرح نہیں رہے گا ۔ شاید اس مرتبہ کا رمضان رونقوں والا نہیں ہوگا ۔ شاید اس مرتبہ کے رمضان کے دوران مسلمانوں میں روایتی جوش وخروش نہیں ہوگا ۔ شاید اس مرتبہ کے رمضان میں مساجد میں بھی رونقیں نہیں ہوں گی ۔ مساجد کے باہر بھی شاید رونقیں نہیں ہوں گی ۔ شاید اس مرتبہ مساجد میں نہ دعوت افطار ہوگی اور نہ ہی سحر کا انتظام ہوگا ۔ نہ ہی افطار کے اوقات میں افطاری کی تقسیم ہوگی اور نہ ہی ایش ، گنجی اور نہ ہی جوس تقسیم ہوگا ۔ اس مرتبہ کا رمضان سونا سونا سا گزر سکتا ہے ۔ جہاں آپ کو باہر سے افطاری خریدنے کا موقع بھی شاید نہ ملے ۔ کم از کم تین مئی تک کو نہیں ۔
کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر ملک بھر میں جاری لاک ڈاون کے دوران کرناٹک بورڈ آف اوقاف نے ماہ رمضان المبارک کے تعلق سے کچھ گائیڈ لائنس جاری کی ہیں ۔ تمام مساجد اور درگاہوں کے متولیوں اور ذمہ داران کو ہدایات کو روبہ عمل لانے کیلئے کہا گیا ہے۔
وقف بورڈ کی ہدایات
پنچ وقتہ نمازوں سمیت تراویح اور نماز جمعہ کی مساجد میں ادائیگی کیلئے عوام کو اجازت نہ دی جائے ۔ پیش امام ، موذن اور مسجد کا اسٹاف مساجد میں نماز ادا کر سکتے ہیں ۔
اذان ، پبلک ایڈریس سسٹم کے تحت دھیمی آواز میں دی جا سکتی ہے۔
ختم سحر اور وقت افطار کیلئے روایتی طور پر مساجد سے اعلان کیا جا سکتا ہے ۔
مساجد میں دعوت افطار یا سحر کا انتظام نہ کیا جائے ۔
مساجد کے احاطے میں گنجی ، ایش یا جوس بنا کر محلوں میں تقسیم کرنے کا نظم بھی نہ بنائے۔
مساجد اور درگاہوں کے قریب کھانے پینے کی اشیا کے اسٹالس لگانے کی بھی اجازت نہ دی جائے ۔
کرناٹک وقف بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر محمد یوسف نے بھی اس ضمن میں کچھ گائیڈ لائنس جاری کی ہیں ، جس میں مسلمانوں سے اپیل کی گئی ہے کہ نماز تراویح اپنے گھروں میں ہی اپنے افراد خاندان کے ساتھ ہی با جماعت ادا کریں ۔ محلے یا پڑوسیوں کو لے کر با جماعت ادا کرنے کی کوشش ہر گز نہ کریں ۔ ماہ صیام کے دوران افطار پارٹیوں کا اہتمام ہر گز نہ کریں ۔ ماہ مبارک کے دوران مستحقین میں زکوۃ اور صدقہ تقسیم کریں ۔ والدین اپنے بچوں کو ٹو وہیلرس پر غیر ضروری گھومنے کی اجازت ہر گز نہ دیں ۔