ملاپورم : کیرالہ کے ملا پورم میں جمعہ چھبیس جنوری کو خاتون امام جمیدہ ٹیچر نے نماز جمعہ کی امامت کی ۔ ہندوستان میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا معاملہ ہے ۔ جمیدہ کے مطابق وہ مردوں کی بالا دستی کو توڑنا چاہتی ہیں ۔ اسلام میں کہیں نہیں لکھا ہے کہ صرف مرد ہی جمعہ کی نماز کی امامت کرسکتے ہیں ۔ قرآن کریم میں کسی بھی مذہبی عمل کو لے کر کوئی جنسی بھید بھاو نہیں ہے ۔
جمیدہ کے مطابق نماز ، حج ، زکواۃ ، روزہ جیسے سبھی مذہبی اعمال میں خاتون یا مرد میں کوئی بھید بھاو نہیں کیا گیا ہے ۔ حالانکہ کے جمیدہ کے اس قدم سے کچھ لوگ ناراض ہوگئے ہیں ۔ ان کے مطابق اسلام مخالف کچھ طاقتوں کی یہ سازش ہے۔ مسلم خواتین نماز کی امامت کرسکتی ہیں ، مگر صرف خواتین کی نہ کہ مردوں کی ۔
سنی یووا جن سنگھم کے ریاستی جنرل سکریٹری عبد الحمید فیضی کا کہنا ہے کہ اسلام میں اس طرح سے خواتین اور مردوں کے ملنے جلنے پر روک لگائی گئی ہے تاکہ کچھ غلط نہ ہو ۔ ادھر ایک اور تنظیم کے ترجمان سی پی سلیم کا کہنا ہے یہ سب شہرت پانے اور اسلام کی تنقید کرنے کے مقصد سے کیا جارہا ہے ۔
خیال رہے کہ جمیدہ قران سنت سوسائٹی کی ریاستی جنرل سکریٹری ہیں ۔ جمیدہ کا کہنا ہے کہ نماز جمعہ کی امامت کے بعد اب انہیں کافی دھمکیاں موصول ہورہی ہیں ، لیکن انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ پیچھے نہیں ہٹیں گی اور کوشش کریں گی کہ کیرالہ کے دیگر علاقوں میں بھی اس طرح س نماز ادا کروائی جائے ۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔