اپنا ضلع منتخب کریں۔

    ریاستی حکومت صرف مادری زبان کنڑا میں ہی تعلیم دلانے کے لئے کر رہی قانونی جدوجہد : سدرامیا

    رائچور۔ کرناٹک کے رائچور میں تین روزہ 82 ویں کنڑا ساہتیہ سمیلن کا نہایت ہی جوش وخروش کے ساتھ آغاز ہوا ۔

    رائچور۔ کرناٹک کے رائچور میں تین روزہ 82 ویں کنڑا ساہتیہ سمیلن کا نہایت ہی جوش وخروش کے ساتھ آغاز ہوا ۔

    رائچور۔ کرناٹک کے رائچور میں تین روزہ 82 ویں کنڑا ساہتیہ سمیلن کا نہایت ہی جوش وخروش کے ساتھ آغاز ہوا ۔

    • ETV
    • Last Updated :
    • Share this:

      رائچور۔ کرناٹک کے رائچور میں تین روزہ 82 ویں کنڑا ساہتیہ سمیلن کا نہایت ہی جوش وخروش کے ساتھ آغاز ہوا ۔  دیگر مذاہب ،طبقات اور ذاتوں کی طرح مسلمان بھی کنڑا سمیلن کا دل کی گہرائیوں کے ساتھ خیر مقدم کررہے ہیں۔ لیکن ایک ہی زبان کے فروغ کے لئے کروڑوں روپئے خرچ کرنے پر مسلمانوں اور اردو داں حلقوں میں مایوسی پائی جا رہی ہے ۔ مقامی اردوداں اور سماجی تنظیموں کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ ارد  بھی ریاست بالخصوص حیدرآباد کرناٹک کی تاریخی اور قدیم زبان ہے ۔ انہوں نےاردو زبان کی ترویج وترقی کے لیے بھی خصوصی اقدامات کرنے کی مانگ کی  ۔


      جلسے سے قبل شہر میں ضلع انچارج وزیر تنویر سیٹھ کی قیادت میں ایک بڑی ریلی نکالی گئی ۔ اس کے بعد معروف کنڑا دیب برگور رامچندرپا کی صدارت میں جلسہ کا آغاز ہوا۔ جلسے میں وزیراعلیٰ سدرامیا کے علاوہ کابینہ وزراء اور دیگر سیاسی جماعتوں کے لیڈروں نے مہمانان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی ۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ سدرامیا نے کنڑا زبان وادب کے فروغ کے لیے سوغاتوں کی بوچھار کردی ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت صرف مادری زبان کنڑا میں ہی تعلیم دلانے کے اپنے وعدے کی پابند ہے ۔اس سلسلے میں قانونی جدوجہد جاری ہے ۔اس تین روزہ کنڑا سمیلن میں کنڑا زبان وتہذیب سے متعلق کلچرل پروگرام پیش کئے جائیںگے ۔ بتایا جارہا ہے کہ سمیلن کے انعقاد کے لیے ریاستی حکومت نے 4 کروڑ روپئے جاری کئے ہیں اور عوام و مختلف شعبہ حیات سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے چار کروڑ روپئے تک چندے اور عطیات دیئے ہیں ۔


      First published: