حیدر آباد : مکہ مسجد بم دھماکہ کیس میں اسیما نند سمیت سبھی ملزموں کے بری ہونے کے درمیان اب انکشاف ہوا ہے کہ اس کیس میں سرکاری وکیل رہے این ہری ناتھ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ ( آر ایس ایس ) کی یونٹ اے بی وی پی کے رکن رہ چکے ہیں۔ نیوز 18 سے خاص بات چیت میں انہوں نے خود اس بات کی تصدیق کی ہے ۔ حالانکہ ان کا کہنا ہے کہ یہ کافی پرانی بات ہے اور اس کا ان کے پیشے سے کوئی بھی لینا دینا نہیں ہے ۔
ہری ناتھ نے بتایا کہ وہ لا کالج میں دوسرے سال کے دوران اے بی وی پی کے رابطہ میں آئے تھے ۔ وہ کہتے ہیں کہ میرے کئی دوست اس سے وابستہ تھے اور انہیں ہی دیکھ کر میں بھی اس سے وابستہ ہوگیا ، لیکن میں یہ کہنا چاہوں گا کہ اس وابستگی نے کبھی بھی میرے کام کو متاثر نہیں کیا اور نہ تو میں نے کبھی بی جے پی کیلئے کام کیا ہے۔
وکیل ہری ناتھ کے پاس تجربہ بھی کم
حالانکہ ہری ناتھ نے ان الزامات کو سرے سے ہی خارج کردیا ۔ وہ کہتے ہیں کہ سال 2000 سے ہی میں وکیل رہا ہوں اور 2004 سے لے کر 2009 تک ہائی کورٹ میں سرکاری لا افسر کا رول ادا کرتا رہا ہوں ۔ وہ کہتے ہیں کہ 2011 میں یو پی اے حکومت کےد وران ہی انہیں مستقل وکیل بنایا گیا تھا۔ اس کے چار سال بعد انہیں این آئی اے کی طرف سے جرح کرنے کی اجازت ملی۔ اس کے ساتھ ہی وہ کہتے ہیں کہ این ڈی اے حکومت کے دوران مجھے مستقل وکیل بنائے جانے کی بات پوری طرح سے غلط ہے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔