آندھرا پردیش: مسلم قائدین کی وزیراعلیٰ جگن موہن ریڈی سے ملاقات

 آ ندھراپردیش میں اسمبلی انتخابات کو ابھی ایک سال سے کچھ زائد کا عرصہ ہے لیکن حکمراں جماعت وائی ایس آر سی پی اس کی تیاریوں میں ابھی سے جٹ گئی ہے۔

آ ندھراپردیش میں اسمبلی انتخابات کو ابھی ایک سال سے کچھ زائد کا عرصہ ہے لیکن حکمراں جماعت وائی ایس آر سی پی اس کی تیاریوں میں ابھی سے جٹ گئی ہے۔

وزیراعلیٰ اقلیتوں کے مسائل کی یکسوئی کے لیے نہ صرف ہرممکن اقدامات کررہے ہیں بلکہ وہ ریاست میں اقلیتی اداروں کے قیام، تحفظ اور انھیں فعال بنانے کے لیے سنجیدہ بھی ہیں۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Andhra Pradesh | Hyderabad
  • Share this:
    وزیراعلیٰ جگن موہن ریڈی سے مسلم قائدین کی ملاقات۔ آ ندھراپردیش میں اسمبلی انتخابات کو ابھی ایک سال سے کچھ زائد کا عرصہ ہے لیکن حکمراں جماعت وائی ایس آر سی پی اس کی تیاریوں میں ابھی سے جٹ گئی ہے۔ وزیراعلی جگن موہن ریڈی کی مسلم تنظیموں اور انجمنوں کے قائدین اور نمائندوں سے ملاقات کو اس تناظر میں دیکھنا بے جانہ ہوگا۔ اس ملاقات کے دوران جو امور زیربحث آئے ان سے کم سے کم اس امر کو تقویت ملتی ہے۔ وزیراعلیٰ اقلیتوں کے مسائل کی یکسوئی کے لیے نہ صرف ہرممکن اقدامات کررہے ہیں بلکہ وہ ریاست میں اقلیتی اداروں کے قیام، تحفظ اور انھیں فعال بنانے کے لیے سنجیدہ بھی ہیں۔  وہ پارٹی کے تنظیمی عہدوں پر مسلمانوں کو مقرر کرنے اور انھیں سیاست کے اصل دھارے سے جوڑنے کے لیے بھی کوشاں ہیں۔

    کیمپ آفس میں مسلم تنظیموں کے قائدین کے ساتھ ملاقات کے دوران،وزیراعلیٰ نے انھیں کئی باتوں کی یقین دہانی کرائی۔۔ کڑپہ میں حج ہاؤس کی تعمیر میں تیزی لانے ، وجئے واڑہ میں ایک اور حج ہاؤس کی تعمیر کے لیے مطلوبہ اراضی الاٹ کرنے اور وقف اراضی کے تحفظ کے لیے ایکشن پلان پر عمل کرنے کی بات انھوں نے کہی۔۔۔وزیراعلیٰ جگن موہن ریڈی نے عہدیداروں سے کہا کہ وہ تمام ضلعوں میں جوائنٹ کلکٹرس اور اے ایس پیز کے ساتھ ضلع کلکٹرس کے زیراہتمام خصوصی کمیٹیاں تشکیل دیں جو کوآرڈینیشن کمیٹیوں کے طور پر کام کریں اور تمام مذہبی اداروں کی اراضی اور دیگر املاک کی حفاظت کریں۔مسلم نمائندوں نے وزیراعلیٰ سے اپیل کی کہ وہ قاضیوں کی مدت کارمیں اضافہ کریں اور ساتھ ہی ساتھ تجدیدکی پالیسی کو نرم اور لچکدار بنائیں ۔ خیال رہے کہ ، ٹی ڈی پی کے دور حکومت میں قاضیوں کی میعاد تین سال مقرر کی گئی تھی ۔اس کے جواب میں انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ میعادکو بڑھاکر دس سال کریں اور گاؤں اور وارڈ سکریٹریٹ کی سطح پر قاضیوں کے لیے ایک لچکدار نئی پالیسی متعارف کروائیں۔وزیراعلیٰ جگن موہن ریڈی نے عہدیداروں کو مزید ہدایت دی کہ وہ مدارس میں تعلیمی رضاکاروں کی تنخواہوں کے مسائل کو حل کریں اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کریں کہ اگلے تعلیمی سال کے آغاز تک تمام اردو اسکولوں میں طلبہ کو انگریزی اور اردو کی ذو لسانی نصابی کتابیں فراہم کی جائیں۔۔انہوں نے مسلم نمائندوں کی سید کارپوریشن کی تشکیل کی اپیل سے بھی اتفاق کیا اور عہدیداروں کو ہدایت دی کہ کرنول میں اردو یونیورسٹی کی تعمیر میں تیزی لائی جائے۔

    جموں و کشمیر میں علحیدگی اور انتہا پسندانہ سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر: امت شاہ



     

    بھوپال گیس سانحہ کے متاثرین کو جھٹکا، معاوضے کی مانگ والی درخواست خارج، مرکزی حکومت ست بول

    جان لیوا ہوگیا H3N2وائرس، جانئے کیسے ہوتا ہے ٹیسٹ، کتنا خرچچ آئےگا اور کب تک آئےگی رپورٹ

    وزیراعلیٰ جگن موہن ریڈی نے نمائندوں کو بتایا کہ ،ملک میں کسی اور پارٹی نے مسلمانوں کو وائی ایس آر سی پی جتنی نمائندگی نہیں دی ہے نائب وزیر اعلیٰ، قانون ساز کونسل کے نائب چیئرمین، ایم ایل اے، ایم ایل سی، کارپوریشن کے چیئرمین اور ڈائریکٹرز کے عہدے مسلمانوں کو دیے گئے ہیں۔وزیراعلیٰ نے مسلم نمائندوں کو یقین دہانی کرائی کہ ان کے تمام مسائل حل کیے جائیں گے اور اقلیتی فرقے کی ترقی کے لیے مطلوبہ فنڈ بھی مختص کیے جائیں گے۔ وزیراعلی نےآئندہ اسمبلی انتخابات میں وائی ایس آر سی پی کی 175 سیٹوں پر کلین سویپ کو یقینی بنانے کے لیے ان سے تعاون کی اپیل کی۔

    (رپورٹ: Ishak Mohammed)

     
    Published by:Sana Naeem
    First published: