اپنا ضلع منتخب کریں۔

    چندرا بابو نائیڈو کو راجناتھ سنگھ نے ٹوکا ، جواب ملا : میری ریاست خاص پریشانیوں کے ساتھ بھی اسپیشل

    چندرا بابو نائیڈو ۔ فائل فوٹو ۔ پی ٹی آئی

    چندرا بابو نائیڈو ۔ فائل فوٹو ۔ پی ٹی آئی

    نیتی آیوگ کی میٹنگ کے دوران اتوار کو آندھرا پردیش کے وزیر اعلی چندرا بابو نائیڈو اور وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کےدرمیان ایک دلچسپ واقعہ پیش آیا ۔

    • Share this:
      نیتی آیوگ کی میٹنگ کے دوران اتوار کو آندھرا پردیش کے وزیر اعلی چندرا بابو نائیڈو اور وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کےدرمیان ایک دلچسپ واقعہ پیش آیا ۔ وزیر اعظم مودی کو وزرائے اعلی اور کچھ مرکزی وزرا اتوار کو پرزنٹیشن دے رہے تھے ۔ سبھی کیلئے وقت کی حد مقرر تھی ۔ نائیڈو مقررہ سات منٹ سے زیادہ تک بولتے رہے ۔ نائیڈو کے دفتر کے ذرائع کے مطابق جب راجناتھ سنگھ نے آندھرا پردیش کے وزیر اعلی کو یہ بتانے کی کوشش کی ، تو انہوں نے مبینہ طور پر کہا کہ میری ریاست خاص پریشانیوں کے ساتھ بھی اسپیشل ہے ، میں زیادہ وقت لوں گا۔
      ذرائع کے مطابق اس کے بعد نائیڈو 20 منٹ تک بولتے رہے ۔ نائیڈو نے اپنے سبھی بڑے مطالبات کو شامل کرتے ہوئے 13 صفحات کا دستاویز تیار کیا تھا ۔ نائیڈو نے آندھرا پردیش کیلئے خصوصی ریاست کے درجہ کا مطالبہ کیا ۔ اس میٹنگ میں نائیڈو کے ذریعہ خصوصی ریاست کے درجہ کے مطالبہ کو اس وقت حمایت ملی جب بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے بھی بہار کیلئے خصوصی ریاست کے درجہ کا مطالبہ کیا۔
      مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے بھی آندھرا پردیش کے وزیر اعلی کے ذریعہ خصوصی ریاست کے درجہ کے مطالبہ کی حمایت کی۔ نائیڈو نے پولاورم پروجیکٹ کا بھی معاملہ اٹھایا اور دعوی کیا کہ ابھی بھی ریاست کو مرکز کی جانب سے 1892 کروڑ روپے ملنے باقی ہیں۔ نائیڈو نے 15 ویں فائنانس کمیشن کی شرطوں کی بھی مخالفت کی۔
      First published: