اپنا ضلع منتخب کریں۔

    پی ایف آئی سے جڑے معاملے میں آندھرا پردیش و تلنگانہ میں متعدد مقامات پر NIA کے چھاپے

    ’وہ ہندوستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت میں خلل ڈالنے والی سرگرمیوں میں بھی وہ ملوث تھے‘‘۔

    ’وہ ہندوستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت میں خلل ڈالنے والی سرگرمیوں میں بھی وہ ملوث تھے‘‘۔

    NIA raids multiple locations in Andhra Pradesh Telangana: اس معاملے سے واقف لوگوں کے مطابق این آئی اے کے اہلکاروں نے 40 مقامات پر چھاپے مارے، جن میں تلنگانہ کے چھ اضلاع میں 38 مقامات اور آندھرا پردیش کے دو اضلاع میں دو مقامات شامل ہیں۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Telangana | Mumbai | Delhi | Hyderabad | Jammalamadugu
    • Share this:
      ہندوستان کی اعلیٰ انسداد دہشت گردی ٹاسک فورس نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (National Investigation Agency) نے اتوار کو پاپولر فرنٹ آف انڈیا (Popular Front of India) کے خلاف ایک بڑے کریک ڈاؤن میں آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں متعدد مقامات پر تلاشی لی ہے۔ اس معاملے سے واقف لوگوں کے مطابق این آئی اے کے اہلکاروں نے 40 مقامات پر چھاپے مارے، جن میں تلنگانہ کے چھ اضلاع میں 38 مقامات اور آندھرا پردیش کے دو اضلاع میں دو مقامات شامل ہیں۔

      ایجنسی نے مقدمے کے مرکزی ملزم شاہد چوش عرف شاہد کے گھر پر تلاشی لی۔ شاہد کو 41 (اے) کوڈ آف کریمنل پروسیجر (CrPc) کے تحت نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ ہندوستان ٹائمز کے مطابق یہ تحقیقات دہشت گردی کے ذرائع کا پتہ لگانے اور تلاش کرنے پر مبنی ہے۔ یہ کیس اس سال جولائی میں تلنگانہ کے نظام آباد پولیس اسٹیشن نے پی ایف آئی کے ارکان کے خلاف تعزیرات ہند کی مختلف دفعات اور غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کی دفعہ 13(1)(b) کے تحت درج کیا تھا۔

      رپورٹ کے مطابق نظام آباد میں عثمانیہ مسجد کے قریب واقع ایک مکان میں کچھ ملک دشمن سرگرمیوں سے متعلق ایف آئی آر میں 26 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ مجرمانہ سازش کے تحت انہوں نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا (PFI) کے ارکان کو بھرتی کیا، دہشت گردانہ کارروائیوں کے ارتکاب کی تربیت دینے کے لیے کیمپوں کا اہتمام کیا۔

      یہ بھی پڑھیں: 


      یہ بھی کہا گیا ہے کہ انہوں نے ایک غیر قانونی جماعت بنائی اور مختلف گروہوں کے درمیان مذہب کی بنیاد پر دشمنی کو فروغ دینے اور ہندوستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت میں خلل ڈالنے والی سرگرمیوں میں بھی وہ ملوث ہیں۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: