اپنا ضلع منتخب کریں۔

    ’اسلام کا احیاء کوئی نہیں روک سکتا‘ ایس آئی اوتلنگانہ کی دوروزہ ریاستی کانفرنس کاآغاز

    ڈاکٹر طلحہ فیاض الدین، صدر حلقہ ایس آئی او تلنگانہ و دیگر مخاطب کریں گے۔

    ڈاکٹر طلحہ فیاض الدین، صدر حلقہ ایس آئی او تلنگانہ و دیگر مخاطب کریں گے۔

    پروفیسر خالد مبشر الظفر، مانو نے جدید ٹکنالوجی اور اسلامی تعلیمات کے عنوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جدید ٹکنالوجی نوجوانوں کو غلام بنارہی ہے اور یوزر کے طور پر انسانوں کو دیکھ رہی ہے، لیکن اسلام لوگوں کو فائدہ پہچانے کی تعلیم دیتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ساری دنیا میں تعمیر کا سامان قرآن مجید میں موجود ہے، اس لحاظ سے اسلام کا احیاء کوئی نہیں روک سکتا۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Hyderabad | Mumbai | Jammalamadugu | Lucknow | Uttar Athiabari
    • Share this:
      حیدرآباد: اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا حلقہ تلنگانہ (SIO Telangana) کی جانب سے منعقدہ دو روزہ ریاستی کانفرنس کا آج بروز ہفتہ 22 اکتوبر کو آغاز ہوچکا ہے، جس کے پہلے روز مختلف متوازی سیشن رہے، جس میں ہزاروں طلبہ نے شرکت کرتے ہوئے استفادہ کیا۔ آج صبح اسکولی طلبہ کے سیشن سے کانفرنس کا آغاز ہوا، جس میں مختلف اسکولز کے طلبہ نے ڈرامے، مونو ایکٹس وغیرہ کے ذریعہ اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا، اس کے علاوہ طلبہ کے لئے عوامی کوئیز کا بھی انعقاد ہوا جس میں طلبہ شرکت کرتے ہوئے انعامات حاصل کئے۔

      طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے آصف منیر نے حضرت علی ؓ کی سیرت کے ذریعہ طلبہ کو اخلاقیات کا پیغام دیا، مختلف واقعات کی روشنی میں کہا کہ صحابہ اکرامؓ کی اللہ سے محبت بہت مضبوط تھی، وہ جنت اور دوزخ کو ہمیشہ اپنے یاد رکھتے اور دنیا سے بے رغبتی کا اظہار کرتے، حضرت علیؓ کی تربیت نبی کریم ﷺ سے برا ہ راست ہوئی، آپ بہت زیادہ بہادر تھے، اس لیے کہ ان کے دل میں دنیا کی محبت نہیں تھی۔

      مختلف پرگرموں کا بھی اہتمام کیا گیا
      مختلف پرگرموں کا بھی اہتمام کیا گیا


      ’’جہان نو ہورہا ہے پیدا‘‘

      پروگرام میں جعفر حسین معراج رکن اسمبلی نامپلی نے شرکت کرتے ہوئے طلبہ کی ہمت افزائی کی۔ پروگرام کے اختتام پر عامر علی این ایل پی کوچ نے ’’جہان نو ہورہا ہے پیدا‘‘ کے عنوان پرطلبہ سے خطاب کیا۔ کانفرنس میں ایک اور متوازی سیشن بالخصوص طلبہ مدارس کے لیے رکھا گیا جس میں مختلف دینی مدارس کے طلبہ نے شرکت کی، اس سیشن سے دہلی سے تشریف لائے مقررین پروفیسر اشہد جمال ندوی، سکریٹری تصنیفی اکیڈمی مولانا ابولاعلی سبحانی سابق صدرحلقہ ایس آئی او دہلی نے طلبہ مدارس سے خطاب کرتے ہوئے موجودہ حالات میں طلبہ مدارس کی اہمیت اور سماج کے لیے ان کی خدمات کے سلسلہ میں گفتگو کی۔

      طلبہ و طالبات اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے
      طلبہ و طالبات اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے


      اس کے علاوہ میڈیکل اور ٹکنیکل طلبہ کے لیے علیحدہ متوازی سیشن چلائے گئے۔ ٹیکنیکل اور پروفیشنل کورسس کے طلبہ سے پروفیسر خالد مبشر الظفر، مانو نے جدید ٹکنالوجی اور اسلامی تعلیمات کے عنوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جدید ٹکنالوجی نوجوانوں کو غلام بنارہی ہے اور یوزر کے طور پر انسانوں کو دیکھ رہی ہے، لیکن اسلام لوگوں کو فائدہ پہچانے کی تعلیم دیتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ساری دنیا میں تعمیر کا سامان قرآن مجید میں موجود ہے، اس لحاظ سے اسلام کا احیاء کوئی نہیں روک سکتا۔

      سماج کو فائدہ پہچایا جائے:

      افضل بیگ صاحب جنرل سکریٹری رفاہ چیمبر آف کامرس نے تجارت کی اہمیت اور اس میں موجود مواقع پر نوجوانوں کی رہنمائی کی۔ ڈاکٹرس کے سیشن میں ڈاکٹر خبیر صدیقی، ڈاکٹر طلحہ فیاض الدین، ڈاکٹر عاطف اسمعیل و دیگر معروف ڈاکٹرس نے اس میدان میں طلبہ کی رہنمائی کی اور انہیں سماج کے لیے مفید تر بننے کی تلقین کی، مقررین نے کہا کہ کووڈ۔19 کے دوران طبی عملہ نے انسانی خدمت کی عظیم مثال پیش کی لیکن وہیں دوسری طرف بےبسی اور لاچاری کا عالم بھی تھا ایسے میں ذمہ داری ہیکہ طب کے میدان میں مزید ترقی اور نئی نئی ایجادات کی ضرورت ہے جس کے ذریعہ سے سماج کو فائدہ پہچایا جائے۔

      یہ بھی پڑھیں: 



      مذکورہ دوروزہ کانفرنس جاری ہے، 23 اکتوبر بروز اتوار عوامی سیشن ہوں گے جس میں فسطائیت، سماجی تبدیلی اور استعداد سازی جیسے موضوعات پر ملک و ریاست کی معروف شخصیات بالخصوص بیرسٹر اسد الدین اویسی، رکن پارلیمان۔ مولانا حامد محمد خان، امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند، محی الدین شاکر، مرکزی سکریٹری جماعت اسلامی ہند، سہیل کے کے، ڈائریکٹر کویل فاونڈیشن ، ڈاکٹر طلحہ فیاض الدین، صدر حلقہ ایس آئی او تلنگانہ و دیگر مخاطب کریں گے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: