اپنا ضلع منتخب کریں۔

    کرناٹک میں نوعمروں کو کنڈوم اور مانع حمل گولیاں نہ بیچنے کا فرمان لیا گیا واپس، کلاس سے ہوئے تھے برآمد

    پچھلے سال نومبر میں طلباء کو کلاسوں میں موبائل فون لے جانے سے روکنے کے لیے اچانک معائنہ نے بنگلورو کے اسکول کے حکام کو حیران اور شرمندہ کر دیا۔

    پچھلے سال نومبر میں طلباء کو کلاسوں میں موبائل فون لے جانے سے روکنے کے لیے اچانک معائنہ نے بنگلورو کے اسکول کے حکام کو حیران اور شرمندہ کر دیا۔

    پچھلے سال نومبر میں طلباء کو کلاسوں میں موبائل فون لے جانے سے روکنے کے لیے اچانک معائنہ نے بنگلورو کے اسکول کے حکام کو حیران اور شرمندہ کر دیا۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Karnataka, India
    • Share this:
      بنگلور۔ کرناٹک ڈرگ کنٹرول ڈپارٹمنٹ (KDCD) نے حال ہی میں ایک سرکلر جاری کیا ہے جس میں 18 سال سے کم عمر کی خواتین کو مانع حمل ادویات اور کنڈوم کی فروخت پر عائد متنازعہ پابندی کو واپس لیا گیا ہے۔ اس پابندی نے ناپسندیدہ حمل اور جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریوں (STDs) کے خطرے کے بارے میں نئی ​​بحث کو جنم دیا۔ کے ڈی سی ڈی نے، تاہم، فارماسسٹ کو نابالغوں کو کنڈوم، مانع حمل اور اینٹی ڈپریشن دوائی  فروخت کرنے پر پابندی لگانے کے لیے کوئی سرکلر جاری کرنے سے انکار  کیا ہے۔

      غور طلب ہے کہ کئی میڈیا رپورٹس میں ریاست کے ڈرگ کنٹرولر انچارج بھاگوجی ٹی خانپورے کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ریاستی حکومت جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریوں کو روکنے اور آبادی پر قابو پانے کے لیے کنڈوم کو فروغ دے رہی ہے۔ لیکن یہ نوعمروں یا اسکول کے بچوں کے لیے نہیں ہے۔ بنگلور مرر کے مطابق، خانپورے نے واضح طور پر کہا تھا کہ ایک سرکلر سختی سے جاری کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ کم عمر نوجوانوں کو مانع حمل ادویات فروخت نہیں کی جانی چاہئیں۔ بعد میں خانپورے نے خود کہا، 'ہم نے اس سلسلے میں کوئی سرکلر جاری نہیں کیا ہے۔ میڈیا میں اسے غلط رپورٹ کیا گیا ہے۔

      کنڈوم اور سیکشوئل ایجوکیشن پر بات کرتی ہیں اداکارہ رکول پریت سنگھ، ضروری ہے یہ کلاس

      بیوی کے حاملہ ہوتے ہی مرد کر لیتا ہے دوسری شادی، جانئے کیا ہے عیجب و غریب روایت؟

      اسکول بیگ میں کنڈوم ملنے کے بعد سرکلر جاری کیا گیا۔
      یہ سرکلر مبینہ طور پر گزشتہ سال نومبر میں اسکولی طلبا کے بیگ سے کنڈوم، مانع حمل ادویات، سگریٹ اور وائٹنر ملنے کے بعد جاری کیا گیا تھا۔ پچھلے سال نومبر میں طلباء کو کلاسوں میں موبائل فون لے جانے سے روکنے کے لیے اچانک معائنہ نے بنگلورو کے اسکول کے حکام کو حیران اور شرمندہ کر دیا۔ سیل فونز کے علاوہ، افسران کو آٹھویں، نویں اور دسویں جماعت کے طالب علموں کے بیگ سے کنڈوم، اورل  مانع حمل، لائٹر، سگریٹ اور وائٹنرز ملے تھے۔

       

       

      مبینہ طور پر متنازعہ حکم جاری ہونے کے فوراً بعد، ماہرین اور فارماسسٹ نے اس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ناپسندیدہ حمل اور جنسی طور پر منتقل ہونے والے انفیکشنز (STIs) میں اضافہ ہوگا۔ کچھ لوگوں نے یہ بھی کہا کہ پابندی کو مؤثر طریقے سے نافذ نہیں کیا جا سکتا، کیونکہ کنڈوم اور مانع حمل ادویات صرف فارمیسیوں ہی نہیں، تمام دکانوں پر دستیاب ہیں۔ کچھ فارماسسٹ نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ ان کے لیے سادہ کپڑوں میں آنے والے صارفین میں فرق کرنا مشکل ہے۔ جب پابندی جاری کی گئی تو خانپورے نے وضاحت کی کہ یہ صرف کنڈوم اور مانع حمل ادویات تک محدود نہیں ہے بلکہ سگریٹ تک بھی ہے۔
      Published by:Sana Naeem
      First published: