اپنا ضلع منتخب کریں۔

    دہشت گردی کےخلاف حکومت کاایک اورقدم، 2016 کےسرجیکل اسٹرائیک کی طرح پی ایف آئی پر پابندی!

    بی جے پی لیڈر سی ٹی روی نے اسے گھریلو دہشت گردی کے خلاف ایک بہت بڑا قدم قرار دیا۔

    بی جے پی لیڈر سی ٹی روی نے اسے گھریلو دہشت گردی کے خلاف ایک بہت بڑا قدم قرار دیا۔

    سرجیکل اسٹرائیک کو عوام اور مسلح افواج دونوں نے سراہا، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اعلان کیا کہ انھوں نے دنیا کو واضح پیغام دیا ہے کہ ہم دہشت گردوں کو اس طرف اور ضرورت پڑنے پر سرحد پار کر کے بھی اس طرف بھی مار سکتے ہیں۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi | Mumbai | Hyderabad | Jammu | Lucknow
    • Share this:
      وزارت داخلہ نے بدھ کی صبح پاپولر فرنٹ آف انڈیا (PFI) اور اس سے وابستہ تمام ذیلی اسوسی ایشنس پر پانچ سال کے لئے پابندی عائد کردی ہے۔ مرکز نے یو اے پی اے ایکٹ کے تحت تنظیم کو غیر قانونی ایسوسی ایشن قرار دیا۔ بی جے پی لیڈر سی ٹی روی نے اسے گھریلو دہشت گردی کے خلاف ایک بہت بڑا قدم قرار دیا۔ اتفاق سے یہ قدم اسی تاریخ یعنی 28 ستمبر کو اٹھایا گیا ہے، جب چار سال پہلے 2016 میں ایک اہم اقدام یعنی سرجیکل اسٹرائیک کیا گیا۔ اس وقت ہندوستانی فوج کی طرف سے آپریشن 28 ستمبر کو کیا گیا تھا، حکومت کی طرف سے سرکاری اعلان ایک دن بعد سامنے آیا۔ اب 29 ستمبر کو 'سرجیکل اسٹرائیک' ڈے کے طور پر منانے کا اعلان کیا گیا۔

      آپریشن کے ایک سال سے پہلے  اور مرکز کی طرف سے پی ایف آئی پر حالیہ پابندی کے درمیان کیا ہے تعلق؟

      ہندوستانی فوج نے ستمبر 2016 میں پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں دہشت گردوں کے کیمپوں کے خلاف سرجیکل اسٹرائیک شروع کی تھی۔ 28 ستمبر 2016 کو یہ حملہ کشمیر کے اڑی میں ایک فوجی اڈے پر پاکستان میں مقیم دہشت گردوں کے حملے کے جواب میں کیا گیا تھا، جو کہ 18 ستمبر کو کیا گیا تھا، جس میں 19 ہلاک ہوئے تھے۔

      وزیر اعظم نریندر مودی نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو انٹرویو دیا، جس میں اانھوں نے فوجی کارروائی کی تفصیلات کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ فوجیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے حملے کی تاریخ کو دو بار تبدیل کیا گیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سرجیکل اسٹرائیکس کی منصوبہ بندی کی گئی تھی کیونکہ اڑی دہشت گردانہ حملے میں فوجیوں کے مارے جانے کے بعد ان کے اور فوج کے اندر غصہ پیدا ہو رہا تھا۔

      پاکستان کے جیش محمد کے دہشت گردوں نے ستمبر 2016 میں لائن آف کنٹرول کے قریب اڑی میں آرمی کیمپ پر حملہ کیا تھا جس میں 20 فوجی ہلاک ہوئے تھے۔ جوابی کارروائی میں جموں و کشمیر میں تعینات مختلف پیرا (اسپیشل فورسز) یونٹس کے کمانڈوز سمیت ہندوستانی فوج کے دستوں نے متعدد اہداف پر سرحدی چھاپے مارے۔

      یہ بھی پڑھیں: 

      کیا ہے پاپولر فرنٹ آف انڈیا(پی ایف آئی)، کیسے ڈالی گئی اس کی بنیاد؟ جانیے مکمل تفصیل

      یہ تمام اہداف جموں و کشمیر میں گھسنے والے فوجی اور شہری مقامات پر حملے کرنے والے دہشت گردوں کے لیے ٹھکانے کے طور پر کام کرتے تھے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ فوج کے ساتھ بات کرتے ہوئے انہوں نے محسوس کیا کہ وہ اپنے فوجیوں کے لئے انصاف چاہتے ہیں اور حکومت نے انہیں سرجیکل اسٹرائیک کی منصوبہ بندی کے تحت ’’ فری ہینڈ‘‘ کردیا ہے۔

      یہ بھی پڑھیں:
      ملک کی 7 ریاستوں میں PFI کےخلاف دوبارہ کارروائی، 270 افرادزیرحراست، فسادات کیلئےاکسانے...

      سرجیکل اسٹرائیک کو عوام اور مسلح افواج دونوں نے سراہا، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اعلان کیا کہ انھوں نے دنیا کو واضح پیغام دیا ہے کہ ہم دہشت گردوں کو اس طرف اور ضرورت پڑنے پر سرحد پار کر کے بھی اس طرف بھی مار سکتے ہیں۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: