رمضان اور عید کے مدنظر تمام سیاسی جماعتوں میں افطار پارٹی دینے کی ایک روایت سی ہو گئی ہے۔ دراصل، ایسا کر کے یہ جماعتیں ایک خاص ووٹ بینک کو ٹارگیٹ کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔ تازہ ترین معاملہ تلنگانہ کا ہے، جہاں وزیر اعلی کے چندر شیکھر راو (کے سی آر) نے سالانہ منعقد ہونے والی افطار پارٹی میں 66 کروڑ روپے خرچ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تاہم، کئی سماجی تنظیموں نے کے سی آر کے اس فیصلے پر اپنی ناراضگی جتائی ہے۔ اس کے خلاف ہائی کورٹ میں ایک پی آئی ایل بھی داخل کی گئی ہے۔
بتا دیں کہ کے سی آر کی دعوت افطار حیدرآباد میں دی گئی ہے۔ اس میں وزیر اعلی، ان کی کابینہ کے ارکان کے علاوہ، شہر کی معروف شخصیات نے حصہ لیا۔ کہا جا رہا ہے کہ حیدرآباد میں افطار پارٹی کی اہم تقریب کے انعقاد کے علاوہ، گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کی جانب سے بھی ایک پروگرام منعقد کیا جائے گا۔ کے سی آر کی افطار پارٹی کے خلاف دائر درخواست میں درخواست دہندگان نے ریاستی حکومت کی طرف سے تلنگانہ کے اقلیتی فلاحی منصوبوں کا قیمتی پیسہ اس طرح کی پارٹی کے انعقاد پر پانی کی طرح بہا کر اس کے غلط استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے۔ بتا دیں کہ الگ ریاست بننے کے بعد سے تلنگانہ پر قرض کا بوجھ بڑھتا جا رہا ہے۔ موجودہ وقت میں تلنگانہ کا قرض 1.80 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔