حیدرآباد۔ حیدرآباد میں دلت طالب علم کی خودکشی کے معاملے میں ایک طرف جہاں طالب علموں کا مظاہرہ مسلسل جاری ہے وہیں دوسری طرف سیاست بھی جاری ہے۔ اس معاملے میں اے بی وی پی لیڈر سشیل کمار، جن سے روہت کی لڑائی ہوئی تھی، کا کہنا ہے کہ وہ روہت ویملا کی موت سے دکھی ہیں، لیکن اس پورے تنازعہ میں ان کا نام کھینچے جانے سے وہ ذہنی طور پر پریشان ہو رہے ہیں۔
سشیل کمار کا کہنا ہے کہ میرے موبائل پر ایسے میسیج آ رہے ہیں کہ میں ایک کریمنل ہوں۔ ان میسیج میں مجھے روہت کی موت کا ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا ہے۔ سشیل کا کہنا ہے کہ میرا روہت سے نظریاتی اختلاف تھا نہ کہ ذاتی دشمنی اور اس معاملے کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش ہو رہی ہے۔
وہیں یہ معاملہ نیا موڑ لیتا جا رہا ہے۔ 10 ایس سی-ایس ٹی پروفیسر احتجاجی طالب علموں کی حمایت میں آ گئے ہیں۔ یہ پروفیسر مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کے کل کے بیان سے ناراض ہیں۔ 10 ایس سی-ایس ٹی پروفیسروں نے انتظامی عہدوں سے استعفی کی دھمکی دی ہے۔ ان کا الزام ہے کہ اسمرتی ایرانی نے غلط حقائق پیش کئے ہیں۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔