اپنا ضلع منتخب کریں۔

    سپریم کورٹ نے پنے کی 24 ہفتے کی حاملہ لڑکی کو اسقاط حمل کی اجازت دی

    علامتی تصویر

    علامتی تصویر

    نئی دہلی۔ سپریم کورٹ نے پونے کی 24 ہفتے کی حاملہ لڑکی کو آج اسقاط حمل کرانے کی اجازت دے دی ہے۔

    • UNI
    • Last Updated :
    • Share this:

      نئی دہلی۔  سپریم کورٹ نے پونے کی 24 ہفتے کی حاملہ لڑکی کو آج اسقاط حمل کرانے کی اجازت دے دی ہے۔ جسٹس ایس ایس بوبڈے اور جسٹس ایل ناگیشور راؤ کی ایک بینچ نے پونے میں واقع بی جے میڈیکل کالج کے ایک ڈاکٹروں کی رپورٹ کی بنیاد پر ایک 20 سالہ لڑکی کو اسقاط حمل کے لئے اجازت دی۔ درخواست دہندہ کا کہنا تھا کہ اس کے شکم میں پلنے والے بچےکی پیشانی کا نشو ونما نہیں ہوسکتا ہے اور اگر وہ پیدا ہوبھی ہوگیا تو وہ زندہ نہیں رہ پائے گا۔ ایسی صورت میں، اسے اسقاط حمل کی اجازت دی جانی چاہئے۔


      عدالت نے گزشتہ سماعت کے دوران طبی میڈیکل بورڈ تشکیل دی تھی اور رپورٹ سونپنے کے لئے آج کی تاریخ مقرر کی گئی تھی ۔ میڈیکل بورڈ کی طرف سے عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی گئی تھی کہ عورت کے پیٹ میں پلنے والے جنین میں کھوپڑی کا نشو ونما نہیں ہوپا یا ہے اور اس کا کوئی علاج بھی نہیں ہے۔ ملک میں اسقاط حمل قانون کے تحت، 20 ہفتوں سے زائد جنین کا اسقاط حمل کرانا ممنوع ہے ۔ اس سے زائد حمل کو اسی وقت اسقاط کی اجازت دی جاتی ہے جب اس میں طبی طور پر کوئی خرابی ہو یا زچہ کی زندگی کو خطرہ ہے۔


      دریں اثنا، مرکزی حکومت نے بینچ کو بتایا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر عمل درآمد کرتے ہوئے، تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کو اسقاط حمل کے ایسے معاملات سے نمٹنے کے لئے ایک طبی بورڈ قائم کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

      First published: