اپنا ضلع منتخب کریں۔

    Nawab Malik: منی لانڈرنگ کیس میں نواب ملک کی درخواست ضمانت، سپریم کورٹ نے سماعت سےکیاانکار

    انڈیا ٹو ڈے کے مطابق نواب ملک نے مبینہ طور پر داؤد ابراہیم کے ایک ساتھی سردار شاہولی خان اور حسینہ پارکر کے محافظ سلیم پٹیل کے ساتھ ڈیل کی تھی۔ حسینہ پارکر داؤد ابراہیم کی بہن ہیں۔ ضمانت کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے جسٹس ڈی وائی چدرچوڑ نے کہا کہ یہ بہت ابتدائی مرحلہ ہے۔ ہماری طرف سے مداخلت مناسب نہیں ہوگی۔

    انڈیا ٹو ڈے کے مطابق نواب ملک نے مبینہ طور پر داؤد ابراہیم کے ایک ساتھی سردار شاہولی خان اور حسینہ پارکر کے محافظ سلیم پٹیل کے ساتھ ڈیل کی تھی۔ حسینہ پارکر داؤد ابراہیم کی بہن ہیں۔ ضمانت کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے جسٹس ڈی وائی چدرچوڑ نے کہا کہ یہ بہت ابتدائی مرحلہ ہے۔ ہماری طرف سے مداخلت مناسب نہیں ہوگی۔

    انڈیا ٹو ڈے کے مطابق نواب ملک نے مبینہ طور پر داؤد ابراہیم کے ایک ساتھی سردار شاہولی خان اور حسینہ پارکر کے محافظ سلیم پٹیل کے ساتھ ڈیل کی تھی۔ حسینہ پارکر داؤد ابراہیم کی بہن ہیں۔ ضمانت کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے جسٹس ڈی وائی چدرچوڑ نے کہا کہ یہ بہت ابتدائی مرحلہ ہے۔ ہماری طرف سے مداخلت مناسب نہیں ہوگی۔

    • Share this:
      سپریم کورٹ (Supreme Court) نے منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ 2002 (PMLA) کیس میں مہاراشٹر کے وزیر اور این سی پی لیڈر نواب ملک (Nawab Malik) کی طرف سے دائر ضمانت کی عرضی پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ اس نے ملک سے ضمانت کے لیے ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کو کہا ہے۔

      ملک کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل نے فروری 2022 میں نواب ملک کی گرفتاری کے جواز پر سوال اٹھایا جو کہ مبینہ طور پر 1999 میں ہوا تھا۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے این سی پی رہنما اور مہاراشٹر کے وزیر نواب ملک کو 23 فروری کو تفتیش کے بعد گرفتار کر لیا۔ داؤد ابراہیم اور انڈر ورلڈ سے منسلک منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں ان کا تعلق بتایا گیا ہے۔

      مزید پڑھیں: Jobs in Telangana: تلنگانہ میں 80 ہزار نئی نوکریوں کا اعلان، لیکن پہلے سے وعدہ شدہ اردو کی 558 ملازمتیں ہنوز خالی!

      انڈیا ٹو ڈے کے مطابق نواب ملک نے مبینہ طور پر داؤد ابراہیم کے ایک ساتھی سردار شاہولی خان اور حسینہ پارکر کے محافظ سلیم پٹیل کے ساتھ ڈیل کی تھی۔ حسینہ پارکر داؤد ابراہیم کی بہن ہیں۔ ضمانت کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے جسٹس ڈی وائی چدرچوڑ نے کہا کہ یہ بہت ابتدائی مرحلہ ہے۔ ہماری طرف سے مداخلت مناسب نہیں ہوگی۔ آپ مناسب عدالت میں ضمانت کی درخواست دے سکتے ہیں۔

      مزید پڑھیں: جموں میں CISFجوانوں سے بھری بس پر Terrorist Attack، ایک جوان شہید، 8 زخمی، 4 دہشت گرد ڈھیر

      سبل نے جواب دیا کہ ہائی کورٹ نے آبزرویشنز دی ہیں اور تحقیقات کی ضرورت نہیں تھی، لیکن سالیسٹر جنرل نے جواب دیا کہ ایسا کوئی مشاہدہ نہیں ہے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: