تمل ناڈو کی مشہور عربی و اردو شخصیت ڈاکٹر پیش امام نثار احمد کا انتقال ، علمی و ادبی حلقہ میں غم کی لہر
70 سالہ ڈاکٹر پیش امام نثار احمد ذیابیطس کے مریض تھے ۔ مختصر سی علالت کے بعد وانمباڑی میں موجود اپنی رہائش گاہ پر انہوں نے آخری سانس لی ۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Jun 29, 2020 11:16 PM IST

تمل ناڈو کی مشہور عربی و اردو شخصیت ڈاکٹر پیش امام نثار احمد کا انتقال
اردو اور عربی کی مشہور و معروف شخصیت سے ریاست تمل ناڈو محروم ہوگئی ہے۔ ڈاکٹر پی نثار احمد کا کل یعنی بروز اتوار بتاریخ 28 جون رات 11:30بجے کے قریب آبائی مقام وانمباڑی میں انتقال ہوگیا ۔ آج صبح 7 بجے مسجد اعظم بڑی پیٹ قبرستان میں ان کی نماز جنازہ اور تدفین عمل میں آئی ۔ 70 سالہ ڈاکٹر پیش امام نثار احمد ذیابیطس کے مریض تھے ۔ مختصر سی علالت کے بعد وانمباڑی میں موجود اپنی رہائش گاہ میں آخری سانس لی ۔ انہوں نے اپنے علم و ادب سے نہ صرف یونیورسٹی کے طلبہ وطالبات بلکہ عام لوگوں کو بھی فائدہ پہنچانے کی آخری دم تک کوششیں کیں۔
پیش امام نثار احمد نے وانمباڑی میں ڈگری کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد مدراس یونیورسٹی سے عربی میں ایم اے کیا اور تدریسی پیشہ سے وابستہ ہوئے ۔ مدراس یونیورسٹی کے ہی شعبہ اردو، عربی اور فارسی کیلئے ان کی تقرری عمل میں آئی ۔ ملک کی اس ممتاز یونیورسٹی میں بحسن و خوبی تدریسی خدمات انجام دیں ۔ 14 سال تک انہوں یونیورسٹی کے شعبہ اردو ، عربی اور فارسی کے صدر کے عہدے پر فائز ہوکر وظیفہ یاب ہوئے ۔ بحیثیت عربی پروفیسر انہوں نے نہ صرف طلبہ وطالبات بلکہ عام لوگوں کو بھی عربی زبان سکھانے اور اردو کی جانب راغب کرنے کی نمایاں کوششیں کیں ۔ وہ چنئی شہر کی تاریخی والا جاہی مسجد کے احاطہ میں تقریبا 12 برس تک ہر جمعرات بعد نماز عصر درس قرآن دیا کرتے تھے۔ عربی زبان کی اہمیت اور ضرورت کے سلسلے میں لوگوں کو بیدار کرتے تھے۔
پیش امام نثار احمد صرف چنئی میں ہی نہیں جب بھی اپنے آبائی مقام وانمباڑی جایا کرتے ، تو وہاں بھی رضا کارانہ طور پر قرآن اور حدیث کا درس دیتے اور عربی زبان سیکھنے اور سکھانے کیلئے لوگوں کو آمادہ کرتے ۔ اس طرح پروفیسر نثار احمد نے اپنے آپ کو کبھی بھی یونیورسٹی کی چار دیواروں تک محدود نہیں رکھا ۔ بلکہ عوام کے بیچ پہنچ کر علم و ادب اور دینی تعلیمات کو عام کرنے کی کوششیں کیں۔
پروفیسر نثار احمد کی عربی ، اردو اور انگریزی زبانوں میں 15 سے زیادہ کتابیں شائع ہوئی ہیں۔ ان کے تحریری کارناموں میں عربی ۔ تمل ڈکشنری بھی شامل ہے ۔ ان کی شخصیت اسلامی معلومات کا ذخیرہ سمجھی جاتی تھی ۔ انہوں نے سورہ روم اور سورہ کہف کی تفاسیر پیش کرتے ہوئے انہیں کتابی شکل میں منظر عام پر لایا ۔ ڈاکٹر نثار احمد کی نگرانی میں 25 طلبہ نے پی ایچ ڈی اور 80 سے زیادہ طلبہ نے ایم فل مکمل کیا ہے ۔ ان کو شاعری سے بھی شغف تھا اور ریحان تخلص رکھتے تھے ۔
تمل ناڈو کے معروف شاعر و ادیب علیم صبا نویدی ، مدراس یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے سابق صدر پروفیسر سید سجاد حسین ، سینئر صحافی سید اکبر زاہد ، ملک العزیز کاتب اور معروف شاعر شاہد مدراسی نے پیش امام ڈاکٹر نثار احمد کے انتقال پر گہرے دکھ اور درد کا اظہار کیا ہے۔