پنيرسیلوم بمقابلہ ششی کلا کی لڑائی آخری دور میں، پارٹی دو حصوں میں ہو سکتی ہے منقسم
چنئی۔ تمل ناڈو میں اقتدار کے لئے رسہ کشی بڑھتی ہی جا رہی ہے۔ گورنر سی ودیا راؤ کے چنئی پہنچنے کے بعد اب پنيرسیلوم اور ششی کلا خیمے اپنی اپنی تیاریوں کو پختہ کرنے میں جٹ گئے ہیں۔
- News18 Hindi
- Last Updated: Feb 09, 2017 01:24 PM IST

چنئی۔ تمل ناڈو میں اقتدار کے لئے رسہ کشی بڑھتی ہی جا رہی ہے۔ گورنر سی ودیا راؤ کے چنئی پہنچنے کے بعد اب پنيرسیلوم اور ششی کلا خیمے اپنی اپنی تیاریوں کو پختہ کرنے میں جٹ گئے ہیں۔
چنئی۔ تمل ناڈو میں اقتدار کے لئے رسہ کشی بڑھتی ہی جا رہی ہے۔ گورنر سی ودیا راؤ کے چنئی پہنچنے کے بعد اب پنيرسیلوم اور ششی کلا خیمے اپنی اپنی تیاریوں کو پختہ کرنے میں جٹ گئے ہیں۔ ششی کلا حامی کچھ ارکان پارلیمنٹ جمعرات شام چھ بجے صدر پرنب مکھرجی سے ملنے والے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ صدر خود اس معاملے میں دخل دیں۔ ششی کلا نٹراجن اپنی حامی 120 ممبران اسمبلی کی پریڈ گورنر کے سامنے کروانا چاہتی تھیں۔ لیکن گورنر گزشتہ چار دنوں سے تمل ناڈو سے باہر تھے۔ ان کے واپس لوٹتے ہی ششی کلا نے ان سے ملنے کا وقت مانگا ہے۔
اس درمیان تمل ناڈو کے گورنر و پنيرسیلوم نے بینکوں کو خط لکھ کر کہا ہے کہ وہ اب بھی پارٹی کے خزانچی ہیں۔ ششی کلا کے خلاف بغاوت کے بعد انہیں اس عہدے سے ہٹانے کا اعلان کیا گیا تھا۔ لیکن پنيرسیلوم نہ تو سی ایم عہدہ چھوڑنا چاہتے ہیں اور نہ ہی پارٹی کے خزانچی کا عہدہ۔
پنيرسیلوم نے کہا ہے کہ ششی کلا نے ان پر سی ایم عہدے سے استعفی دینے کا دباؤ بنایا تھا۔ بینکوں کو بھیجے اپنے خط میں پنيرسیلوم نے پارٹی کے اکاؤنٹس سے بغیر ان کی اجازت کے کسی لین دین پر روک لگا دی ہے۔ اےآئی اے ڈی ایم کے کی جنرل سکریٹری ششی کلا نٹراجن جمعرات کو گورنر سے ملاقات کرکے اپنے حامی اراکین اسمبلی سے بھی ملاقات کرا سکتی ہیں۔
گورنر کے پاس تین متبادل

ششی کلا کے خلاف بھی جے للیتا کی ہی طرح آمدنی سے زیادہ جائیداد کا معاملہ چل رہا ہے۔ ان کے خلاف سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی جلد ہی آ سکتا ہے۔ اگر فیصلہ ان کے خلاف آیا تو ششی کلا قانونی طور پر سی ایم بننے کا حق کھو دیں گی۔
سیاسی ماہرین کے مطابق تمل ناڈو کی سیاست میں پنيرسیلوم کو کمزور نہیں سمجھا جا سکتا۔ پارٹی کے زیادہ تر ممبران اسمبلی اور ایم پی بھلے ہی ششی کلا کے ساتھ ہوں، لیکن کیڈر پنيرسیلوم کے ساتھ ہے۔ ایک اندازے کے مطابق انا ڈی ایم کے کے 1400 کونسل ارکان میں سے زیادہ تر موجودہ سی ایم پنيرسیلوم کے ساتھ ہیں۔ ایسے میں پارٹی دو حصوں میں بٹ سکتی ہے۔