حیدرآباد : حیدرآباد کے مشہور آرتھوپیڈک سرجن ڈاکٹر مظہرالدین علی خان نے پیر کو اپنے رہائش گاہ پر مبینہ طور پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی ۔ 60 سالہ خان نے بنجارہ ہلز میں واقع اپنی رہائش گاہ پر یہ قدم اٹھایا ۔ انہیں جوبلی ہلز میں واقع اپولو اسپتال لے جایا گیا، لیکن ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیا ۔
ڈاکٹر مظہر الدین خان اویسی اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ تھے اور اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کی دوسری بیٹی کے سسر بھی تھے۔ پولیس کے مطابق ان کے سر میں دائیں جانب گولی لگی تھی۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس جوئل ڈیوس نے کہا کہ خان نے بظاہر جائیداد اور خاندانی تنازعات کی وجہ سے خود کو گولی مار لی۔ پولیس افسر نے بتایا کہ ڈاکٹر کے پاس بندوق کا لائسنس تھا اور اس بات کی جانچ کی جا رہی ہے کہ آیا انہوں نے خودکشی کے لئے لائسنس یافتہ بندوق کا استعمال کیا تھا؟
مانا جارہا ہے کہ خان نے اسپتال لائے جانے سے چار گھنٹے پہلے خود کو گولی مار لی تھی۔ وہ اپنے گھر پر تنہا تھے اور جب انہوں نے فون کالز کا جواب نہیں دیا تو کچھ رشتہ دار انہیں دیکھنے کیلئے پہنچے ۔ وہ گھر میں خون میں لت پت پڑے ہوئے تھے ۔ انہیں اسپتال لے جایا گیا۔
آرتھوپیڈک سرجن ڈاکٹر مظہر الدین علی خان شروع سے ہی اویسی اسپتال سے وابستہ تھے۔ ان کے بیٹے ڈاکٹر عابد علی خان نے اسد الدین اویسی کی دوسری بیٹی سے 2020 میں شادی کی تھی ۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔