اپنا ضلع منتخب کریں۔

    ملک میں کوئی تیسرا محاذ نہیں، نریندر مودی نے ملک سے دغابازی کی: چندرابابو

    آندھراپردیش کے سابق وزیر اعلی این چندربابونائیڈو: فوٹو کریڈٹ، گیٹی امیجیز۔ ۔ فائل فوٹو

    آندھراپردیش کے سابق وزیر اعلی این چندربابونائیڈو: فوٹو کریڈٹ، گیٹی امیجیز۔ ۔ فائل فوٹو

    چندرابابو مرکز میں بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے حکومت کے خلاف محاذ کی تشکیل کی کوشش کے حصہ کے طورپر حالیہ عرصہ میں دہلی اور دیگر ریاستوں میں کئی سرکردہ رہنماوں سے ملاقات کرچکے ہیں۔

    • UNI
    • Last Updated :
    • Share this:

      آندھراپردیش کے وزیراعلی و تیلگو دیشم پارٹی کے قومی صدر این چندرابابونائیڈو نے کہا ہے کہ ملک میں کوئی تیسرا محاذ نہیں ہے اور ملک میں صرف ایک مرتبہ ہی تیسرے محاذ کا تجربہ کیا گیا تھا۔ اس محاذ کو کانگریس نے باہر سے تائید دی تھی اور صرف تیلگودیشم نے ہی تیسرے محاذ کی تشکیل میں اہم رول ادا کیا تھا لیکن موجودہ دور میں اس کا کوئی امکان نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف کانگریس ہے اور دوسری طرف بی جے پی ۔ بعض جماعتیں مخالف مودی ہیں تو بعض مودی کی حمایت کرنے والی جماعتیں ہیں۔


      چندرابابو جو مرکز میں بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے حکومت کے خلاف محاذ کی تشکیل کی کوشش کے حصہ کے طورپر حالیہ عرصہ میں دہلی اور دیگر ریاستوں میں کئی سرکردہ رہنماوں سے ملاقات کرچکے ہیں، نے ایک قومی ٹی وی چینل کودیئے گئے اپنے انٹرویو میں کہا کہ وہ ہندوستان کو عظیم ملک ، عظیم وسائل کے ساتھ بنانا چاہتے ہیں۔ مودی نے ملک سے دغابازی کی ۔ ان کے لئے واحد بڑا مسئلہ ملک اور جمہوریت کو بچانے کا ہے۔ چندرابابو کی تلگودیشم پارٹی  تلنگانہ میں 7دسمبر کو ہونے والے اسمبلی انتخابات میں حکمران جماعت ٹی آرایس کے خلاف قائم کانگریس کی زیرقیادت عظیم اتحاد کا حصہ ہے۔  اس سوال پر کہ کیا تلنگانہ میں عظیم اتحاد کی تشکیل مرکز میں عظیم اتحاد کی تشکیل کا پہلا تجربہ ہے اور اگر اس میں ناکامی ہوتی ہے تو عظیم اتحاد کا کیا ہوگا؟تو انہوں نے نشاندہی کی کہ اس کا مرکز کے عظیم اتحاد سے کوئی تعلق نہیں ہوگا۔ تاہم انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ تلنگانہ میں یہ اتحاد کامیاب ہوگا۔


      اس استفسار پر کہ متحدہ آندھراپردیش کی تقسیم کیلئے ذمہ دار کانگریس پارٹی کے ساتھ ان کی تیلگودیشم پارٹی نے کیوں اتحاد کیا ہے تو انہوں نے کہاکہ تلگو دیشم پارٹی کا قیام مخالف کانگریس کے طورپر عمل میں آیا تھا ۔ تلگودیشم کی سیاسی اور نظریاتی مجبوری کانگریس کے ساتھ جانے کی ماضی میں رہی ہے۔ تاہم موجودہ دور میں اس کی جمہوری مجبوری ہے۔
      تلگو دیشم نے مخالف بی جے پی اور مخالف کانگریس اتحادی حکومتیں قائم کرنے میں اہم رول ادا کیا تھا تاہم ملک کو بچانے کیلئے کانگریس کے ساتھ جانے کی جمہوری مجبوری تیلگودیشم پارٹی کی ہے۔

      First published: