کرناٹک میں ٹیپو سلطان کی جینتی منانے کو لے کر ہنگامہ جاری ہے۔ کرناٹک حکومت 2016 سے ٹیپو سلطان کی جینتی منا رہی ہے۔ جبکہ بی جے پی نے اس پروگرام کو روکنے کی دھمکی دی ہے، جس کے بعد ہبلی، دھارواڑ اور شموگا سمیت کرناٹک کے کئی شہروں میں دفعہ 144 نافذ کر دیا گیا ہے۔ اس بار جینتی پر کئی پروگرام منعقد کرنے کا منصوبہ ہے۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی ٹیپو جینتی پر سیاسی ماحول گرم ہو گیا ہے۔
دفعہ 144 نافذ ہونے سے ایک دن پہلے بی جے پی نے جے ڈی ایس اور کانگریس حکومت سے جشن نہ منانے کی اپیل کی تھی۔ ساتھ ہی بنگلورو، میسور اور کوڈاگو سمیت متعدد مقامات پر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا تھا۔ 10 اور 11 نومبر کو صبح چھ بجے اور سات بجے سے ان دونوں شہروں میں کرفیو لگا دیا جائے گا۔ اس دوران ایک ہی جگہ پر چار سے زیادہ لوگ اکھٹا نہیں ہو سکتے۔
اس معاملہ پر اتحادی حکومت کے وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمارسوامی نے کہا کہ پچھلی کانگریس حکومت کی پالیسی کو جاری رکھنے کے لئے 10 نومبر کو ٹیپو سلطان کی جینتی منائی جائے گی۔ ان کے اس بیان کے بعد بی جے پی نے پروگرام کی مخالفت کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تاہم، ابھی یہ طے نہیں ہے کہ کمارسوامی اہم تقریب میں شرکت کریں گے یا نہیں یا سوامی کون سے پروگرام کا افتتاح کریں گے۔
حالانکہ ڈاکٹروں کے مشورہ کی بنیاد پر وزیر اعلی دفتر سے کہا گیا ہے کہ وہ کسی بھی سرکاری تقریب میں شرکت نہیں کر سکیں گے۔ گوڑا کنبہ کے ذرائع نے نیوز 18 کو بتایا کہ ان کا کنبہ ٹیپو سلطان کی جینتی منانے کو اپنی بدقسمتی سے تعبیر کرتا ہے۔ کیونکہ کئی لوگ ٹیپو سلطان کو "آمر حکمراں" مانتے ہیں۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔