’’این آر سی اوریوسی سی سےمعاشرہ کوکیا جائےگاتقسیم، کرناٹک عوام بی جے پی کوکریں گےرد‘

کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم۔ فائل فوٹو

کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم۔ فائل فوٹو

بی جے پی کی جانب سے ریاست میں یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کے نفاذ اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز (این آر سی) کو متعارف کرانے کے بارے میں پوچھے جانے پر سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ دونوں ایسے مسائل ہیں جو معاشرے کو تقسیم کرنے اور سماجی تنازعات کو جنم دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Karnataka, India
  • Share this:
    بجرنگ دل کے ہنگامہ آرائی کے درمیان کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے اتوار (7 مئی 2023) کو کہا کہ ان کی پارٹی کے کرناٹک انتخابی منشور میں یہ نہیں کہا گیا ہے کہ اس تنظیم پر پابندی عائد کی جائے گی لیکن انہوں نے نفرت پھیلانے والی تمام تنظیموں کو وارننگ کے طور پر قانون کے تحت فیصلہ کن کارروائی کا وعدہ کیا ہے۔ بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے بجرنگ دل کو بجرنگ بلی سے تشبیہ دینے پر بھی سوال اٹھایا اور پوچھا کہ اس جادوئی تبدیلی کی وضاحت کیسے کی جا سکتی ہے؟

    دس مئی کو کرناٹک کے اسمبلی انتخابات سے پہلے پی ٹی آئی کے ساتھ ایک انٹرویو میں چدمبرم نے یقین ظاہر کیا کہ ریاست کے لوگ دانشمندی سے انتخابات میں ووٹ کریں گے۔ یہ انتخاب بالکل واضح ہے کیونکہ کرناٹک ایک لبرل، جمہوری، کثرت، رواداری اور رواداری کا نمونہ بن سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جمہوریت اور کرناٹک کے مستقبل کی خاطر ہمیں بی جے پی کو کرناٹک میں جیتنے سے روکنا چاہیے اور اس جیت کو پڑوسی ریاستوں میں داخل ہونے کے لیے استعمال کرنا چاہیے۔ بی جے پی کی جانب سے ریاست میں یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کے نفاذ اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز (این آر سی) کو متعارف کرانے کے بارے میں پوچھے جانے پر سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ دونوں ایسے مسائل ہیں جو معاشرے کو تقسیم کرنے اور سماجی تنازعات کو جنم دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    چدمبرم نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ہمارے پاس تجربہ ہے کہ کچھ شمالی اور شمال مشرقی ریاستوں میں کیا ہوا۔ مجھے لگتا ہے کہ کرناٹک کے لوگوں نے سبق حاصل کر لیا ہے اور وہ بی جے پی کی ان انتخابی تجاویز یا وعدوں کو مسترد کر دیں گے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ بی جے پی نے کانگریس کے منشور میں بجرنگ دل جیسی تنظیموں کے خلاف ممکنہ کارروائی کی بات کو ایک انتخابی مسئلہ بنایا ہے اور کیا اس سے انتخابات پر اثر پڑے گا، تو چدمبرم نے کہا کہ کانگریس کے منشور میں یہ نہیں کہا گیا کہ ہم بجرنگ دل پر پابندی لگائیں گے۔

    چدمبرم نے کہا کہ براہ کرم دونوں جملے دوبارہ پڑھیں۔ دو تنظیموں کا حوالہ ہے جو انتہائی زبان استعمال کرتے ہیں اور انتہائی کارروائیوں میں ملوث ہیں۔ کانگریس نے ان تمام تنظیموں کو خبردار کیا جو نفرت پھیلانے میں ملوث ہیں۔ کانگریس نے قانون کے تحت فیصلہ کن کارروائی کا وعدہ کیا۔ اس کے علاوہ قانون کے تحت کسی تنظیم پر پابندی عائد کرنا عدالتی عمل ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: 

    انھوں نے آخر میں کہا کہ میں حیران ہوں کہ بجرنگ دل بجرنگ بلی کیسے بن گیا! کیا آپ براہ کرم جادوئی تبدیلی کی وضاحت کر سکتے ہیں؟

    کانگریس نے کرناٹک انتخابات کے لیے اپنے انتخابی منشور میں کہا کہ وہ ذات پات یا مذہب کی بنیاد پر برادریوں کے درمیان نفرت پھیلانے والے افراد اور تنظیموں کے خلاف سخت اور فیصلہ کن کارروائی کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: