تلنگانہ ہائی کورٹ میں تلنگانہ اردو ورکنگ جرنلسٹس یونین کی عرضیوں کی سماعت 15 جولائی کو ہوگی۔ یونین نے اردو صحافیوں کے ساتھ امتیاز پر مبنی ریاستی حکومت کے جاری کردہ جی او 239کے خلاف دو رٹ عرضیاں داخل کی ہے جسے سماعت کے لئے قبول کرلیا گیا اور سماعت کی تاریخ 15جولائی مقرر کی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق تلنگانہ اردوورکنگ جرنلسٹس یونین کی وکیل ولادمیر خاتون نے دو علیحدہ علیحدہ عرضیاں داخل کیں جس کوجسٹس رگھویندرچوہان اورجسٹس شمیم اختر پرمشتمل ڈویزن بنچ نے سماعت کے لئے قبول کرلیا اور اگلی سماعت کی تاریخ 15 جولائی مقرر کی ہے۔ وکیل ولادمیرخاتون نے مذکورہ بنچ سے درخواست کی کہ اردوزبان کے صحافیوں کے ساتھ انصاف کرتے ہوئے تلگوزبان کے مماثل تمام اردوصحافیوں کواکریڈیٹیشن کارڈ س کی اجرائی کاحکم جاری کریں۔
یونین کی درخواست میں ادعا کیا گیا کہ حکومت کے مذکورہ جی او کی وجہ سے اردوکے سینکڑوں صحافیوں کونقصان پہنچاہے کیوں کہ حکومت سے جاری کردہ اکریڈیٹیشن کارڈ ہی کی بنیاد پر صحافی ہیلت کارڈ، بس پاس، اسکول فیس میں تخفیف کے علاوہ حکومت کی دیگر مراعات حاصل ہوتے ہیں۔اس جی اونے اردو صحافیوں کو اکریڈیٹیشن کارڈ سے محروم کردیا۔ تلنگانہ اردوورکنگ جرنلسٹس یونین کے قیام کا بنیادی مقصد اردو صحافیوں کے حقوق کا تحفظ ہے اس سلسلہ میں تنظیم نے روزاول ہی سے اپنی کوششوں کو جاری رکھامختلف عہدیداران سے ناصرف نمائندگی کی بلکہ ایوان اسمبلی میں ارکان اسمبلی سے آواز اٹھائی گئی۔تنظیم کے مختلف وفود نے ضلع کلکٹر سے لے کر کمشنر محکمہ اطلاعات نیز متعلقہ وزیر سے لے کر وزیراعلی تک اردو صحافیوں کے ساتھ ہورہی ناانصافیوں کی آواز پہنچانے میں کوئی کسرباقی نہیں رکھی لیکن حکومت کے متعصب پسند وتنگ نظر عہدیداران نے تغافل برتاجبکہ اردو تلنگانہ کی دوسری سرکاری زبان ہے۔
دوسری سرکاری زبان کے ساتھ انتہائی متعصبانہ پالیسی اختیار کی گئی۔ صحافی کے ساتھ زبان کی بنیاد پر کوئی امتیاز نہیں برتاجاسکتاہے لیکن غور توکیجئے کے ریاست بھر میں اردوزبان کے ہراخبار کے تقریبا آٹھ سو صحافیوں کو اکریڈیٹیشن کارڈ سے محروم کردیاگیا جبکہ تلگوزبان کے ایک اخبارکو آٹھ سوسے زائداصحافیوں کو اکریڈیٹیشن کارڈ ببانگ دہل جاری کئے جاتے ہیں۔ان ناانصافیوں کے خلاف سب سے پہلے آواز بلند کرنے والی کوئی تنظیم اگر ہے تو وہ صرف تلنگانہ اردو ورکنگ جرنلسٹس یونین ہے اردو کا دم بھرنے والی تنظیمیں اردوصحافیوں کے اتنے بڑے نقصان کے باوجود خاموش تماشائی بنی رہیں
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔