اتراکھنڈ: بی جے پی لیڈر نے مسلم نوجوان سے اپنی بیٹی کی شادی کی رد! کارڈ دیکھتے ہی مچ گیا تھا ہنگامہ

اتراکھنڈ: بی جے پی لیڈر نے مسلم نوجوان سے اپنی بیٹی کی شادی کی رد! کارڈ دیکھتے ہی مچ گیا تھا ہنگامہ ۔ علامتی تصویر ۔

اتراکھنڈ: بی جے پی لیڈر نے مسلم نوجوان سے اپنی بیٹی کی شادی کی رد! کارڈ دیکھتے ہی مچ گیا تھا ہنگامہ ۔ علامتی تصویر ۔

BJP leader daughter marries Muslim youth controversy: اتراکھنڈ میں بی جے پی کے ایک مقامی لیڈر نے لوگوں کی مخالفت کے دباو میں ایک مسلم نوجوان سے اپنی بیٹی کی شادی کو رد کردیا ہے ۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Uttarakhand (Uttaranchal), India
  • Share this:
    پوڑی گڑھوال: اتراکھنڈ میں بی جے پی کے ایک مقامی لیڈر نے لوگوں کی مخالفت کے دباو میں ایک مسلم نوجوان سے اپنی بیٹی کی شادی کو رد کردیا ہے ۔ دعوت نامہ کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد علاقہ میں اس کی مخالفت کی جارہی تھی، جس کے بعد اس شادی کو رد کرنے کا اعلان کیا گیا ۔

    بی جے پی لیڈر یشپال بے نام نے کہا کہ پوڑی گڑھوال میں ایک مسلم نوجوان کے ساتھ ان کی بیٹی کی شادی ہفتہ کو دولہے کے اہل خانہ کی آپسی رضامندی سے رد کردی گئی، کیونکہ شادی کے کارڈ کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔ شادی 28 مئی کو ہونے والی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ ایک عوامی نمائندہ ہونے کے ناطے میں میں نہیں چاہتا تھا کہ میری بیٹی کی شادی پولیس اور انتظامیہ کے تحفظ میں ہو، میں عوامی جذبات کا احترام کرتا ہوں ۔

    بی جے پی لیڈر کے مطابق شادی دونوں اہل خانہ کی رضامندی سے طے ہوئی تھی، لیکن کچھ چیزیں سامنے آنے کے بعد اس کو ملتوی کرنا پڑا ۔ انہوں نے کہا کہ میری بیٹی کی شادی ایک مسلم نوجوان سے ہونے والی تھی ۔ بچوں کی خوشی اور مستقبل کو دھیان میں رکھتے ہوئے دونوں کنبوں نے ان کی شادی کرانے کا فیصلہ کیا تھا، جس کیلئے کارڈ بھی چھپوا کر تقسیم کئے گئے تھے۔ شادی کا کارڈ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد شادی پر اعتراض کرتے ہوئے کئی طرح کے ردعمل سامنے آئے ۔

    یہ بھی پڑھئے: 2000 روپے کے نوٹوں کو بدلنے کے لیے کسی طرح کی شناختی کارڈ کی ضرورت نہیں: ایس بی آئی


    یہ بھی پڑھئے: 'منتخب حکومت کو کیسے ہٹا...' اروند کیجریوال سے ملے نتیش کمار، کیا-کیا بات ہوئی؟




    بی جے پی لیڈر نے کہا کہ تنازع پیدا ہونے کے بعد آپسی اتفاق رائے سے دونوں کنبوں نے فی الحال شادی کی رسمیں نہیں نبھانے کا فیصلہ کیا ۔ حالانکہ انہوں نے کہا کہ ان کی بیٹی کی شادی کرنے کے سلسلہ میں فیصلہ اہل خانہ اور دولہے فریق کے ساتھ مل کر کیا جائے گا ۔
    Published by:Imtiyaz Saqibe
    First published: