اپنا ضلع منتخب کریں۔

    بنگلورو میں وقف اراضی کو دوبارہ حاصل کرنے کی کوششیں شروع، وقف بورڈ سینکڑوں ایکڑزمین کا ہوگا مالک

    کرناٹک کے ریاستی وزیروقف اراضی کے لئےحالات کا جائزہ لیتے ہوئے۔

    کرناٹک کے ریاستی وزیروقف اراضی کے لئےحالات کا جائزہ لیتے ہوئے۔

    ریاستی وزیراقلیتی بہبود ضمیراحمد خان نے بنگلورواربن کے ڈپٹی کمشنروجئے شنکراوردیگرمسلم ممبران اسمبلی اوررکن قانون ساز کونسل کے ساتھ دورہ کرکے جلد ازجلد اقدامات کئے جانے کی یقین دہانی کرائی۔

    • Share this:
      بنگلورو کے حج بھون کے اطراف موجود وقف زمین کوحاصل کرنے کی کوششیں دوبارہ شروع ہوئی ہیں۔ وزیر اقلیتی بہبود اورحج ضمیراحمد خان نے وقف افسروں، بنگلورو کے ڈپٹی کمشنر وجئے شنکراوردیگرافسروں کے ساتھ بیل ہلیّ علاقے کا دورہ کیا۔ اس موقع پرچند مسلم ممبران اسمبلی اورایم ایل سی موجود تھے۔

      واضح رہے کہ بنگلوروکے مضافات میں واقع بیل ہلّی علاقے میں حضرت ٹیپوسلطان نے602 ایکڑاراضی حضرت مانک شاہ مستان رحمت اللہ علیہ کی درگاہ کو انعام میں دی تھی، لیکن کئی سالوں پہلے یہ زمین حکومت اورعام افراد کے ذاتی قبضے میں چلی گئی۔602ایکڑاراضی میں سے تقریباً 80 ایکڑوقف اراضی پر فی الوقت کسی طرح کا قبضہ نہیں ہے۔

      ضمیراحمد خان نے کہا کہ پہلےمرحلے میں80 ایکڑ اراضی کووقف بورڈ کے تحویل میں لیاجائےگا۔ بقیہ اراضی کے سلسلے میں سپریم کورٹ میں مقدمہ جاری ہے۔ ضمیراحمد خان نے کہا کہ سابقہ دورحکومت میں بیل ہلی کی وقف اراضی کو حاصل کرنے کی کئی کوششیں کی گئی ہیں۔ اس سلسلے میں احکامات بھی موجود ہیں، لیکن اس کے باوجود وقف بورڈ کو اب تک زمین نہیں مل پائی ہے۔

      دوسری جانب ڈپٹی کمشنروجئے شنکرنے یقین دہانی کرائی کہ وہ قبضوں اورتنازعات سے پاک وقف زمین کوجلد ازجلد وقف بورڈ کے حوالے کرنے کیلئے کارروائی کریں گے۔ اس موقع پررکن اسمبلی این اے حارث، رکن کونسل نصیراحمد، رضوان ارشد، بنگلوروضلع وقف بورڈ کےصدر شجاع الدین، حضرت مانک شاہ درگاہ کمیٹی کے چیئرمین عبیداللہ شریف اور دیگرموجود تھے۔
      First published: