بڑی خبر ! پارلیمنٹ کی کینٹین میں اب ممبران پارلیمنٹ کو نہیں ملے گا سبسڈی والا کھانا
Budget Session of Parliament: لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ پارلیمنٹ کا بجٹ سیشن 29 جنوری سے شروع ہوگا ۔ پارلیمنٹ سیشن کے دوران راجیہ سبھا کی کارروائی صبح نو بجے سے دوپہر دو بجے تک چلے گی جبکہ لوک سبھا کی کارروائی شام چار بجے سے رات آٹھ بجے تک چلے گی ۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Jan 19, 2021 06:30 PM IST

بڑی خبر ! پارلیمنٹ کی کینٹین میں اب ممبران پارلیمنٹ کو نہیں ملے گا سبسڈی والا کھانا
پارلیمنٹ کے احاطہ کی کینٹین میں اب اراکین پارلیمنٹ کو سبسڈی والا کھانا نہیں ملے گا ۔ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے منگل کو کہا کہ پارلیمنٹ کی کینٹین میں ممبران پارلیمنٹ کو کھانے پر دی جانے والی سبسڈی پر روک لگادی گئی ہے ۔ اوم برلا نے کہا کہ پارلیمنٹ کا بجٹ سیشن 29 جنوری سے شروع ہوگا ۔ پارلیمنٹ سیشن کے دوران راجیہ سبھا کی کارروائی صبح نو بجے سے دوپہر دو بجے تک چلے گی جبکہ لوک سبھا کی کارروائی شام چار بجے سے رات آٹھ بجے تک چلے گی ۔ اس دوران وقفہ صفر اور وقفہ سوالات کا انعقاد کیا جائے گا ۔
لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ ممبران پارلیمنٹ کے رہائش گاہوں کے نزدیک بھی ان کے آر ٹی ۔ پی سی آر کووڈ 19 ٹیسٹ کئے جانے کے انتظامات کئے گئے ہیں ۔ پارلیمنٹ کے احاطہ میں 27 ۔ 28 جنوری کو آر ٹی ۔ پی سی آر جانچ کی جائے گی ۔ اراکین پارلیمنٹ کے اہل خانہ ، ملازمین کی آرٹی ۔ پی سی آر جانچ کے بھی انتظامات کئے گئے ہیں ۔
Food subsidy at Parliament canteen has been completely removed: Lok Sabha Speaker Om Birla pic.twitter.com/XB0NB5PbCb
— ANI (@ANI) January 19, 2021
Amid COVID19 pandemic, Budget Session will commence from Jan 29. Rajya Sabha will sit from 9am to 2pm and Lok Sabha will sit be from 4 pm to 9 pm. Zero Hour and Question Hour will be held. MPs have been requested to undergo RT-PCR test: Lok Sabha Speaker Om Birla pic.twitter.com/Den2RfSX8a
— ANI (@ANI) January 19, 2021
مرکز اور ریاستوں کے ذریعہ بنائی گئی ٹیکہ کاری مہم پالیسی اراکین پارلیمنٹ پر بھی لاگو ہوگی ۔ پارلیمنٹ سیشن کے دوران پہلے سے مقررہ ایک گھنٹے کے وقفہ سوالات کی اجازت رہے گی ۔ شمالی ریلوے کی بجائے اب آئی ٹی ڈی سی پارلیمنٹ کی کینٹین چلائے گی ۔
لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے سبسڈی ختم کرنے سے متعلق پہلووں کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں دی ۔ حالانکہ ذرائع نے بتایا کہ سبسڈی ختم کئے جانے سے لوک سبھا سکریٹریٹ کو سالانہ آٹھ کروڑ روپے کی بچت ہوسکے گی ۔