نئی دہلی: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے لیڈر نواب ملک (NCP Leader Nawab Malik) کی عرضی پر سماعت کے لئے سپریم کورٹ (Supreme Court) رضا مند ہوگئی ہے۔ نواب ملک نے بامبے ہائی کورٹ (Bombay High Court) کے فیصلے کے خلاف یہ عرضی لگائی ہے۔ اس میں انہوں نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ED) کی حراست سے رہائی منظور کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ وہ بدعنوانی اور کالے دھن کی جانچ سے متعلق ایک معاملے میں ای ڈی کی حراست میں ہے۔
نواب ملک کے وکیل کپل سبل نے چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمنا کے سامنے دلیل دی کہ لین دین کی بنیاد پر ای ڈی کی کارروائی آگے بڑھ رہی ہے۔ وہ سال 2000 سے پہلے کا ہے۔ جبکہ جس قانون کے تحت یہ کارروائی کی جارہی ہے، وہ سال 2005 میں وجود میں آیا۔ ایسے میں یہ کارروائی قانونی کیسے ہوسکتی ہے۔ اس پر عدالت عظمیٰ میں فوراً غور کئے جانے کی ضرورت ہے۔ اس پر چیف جسٹس آف انڈیا نے رضا مندی ظاہر کرتے ہوئے کہا، ’ہاں، ہم سماعت کریں گے‘۔
یہ بھی پڑھیں۔Exclusive: ’غیر ملکی سازش‘ کے مبینہ نوٹ کے ساتھ SC پہنچے عمران خان، جانئے آخر کیا ہے اس لیٹر میںاس سے قبل نواب ملک نے اسی طرح کی عرضی بامبے ہائی کورٹ میں لگائی تھی۔ وہاں انہوں نے کہا کہ ان کی گرفتاری اور انہیں ریمانڈ پر بھیجا جانا دونوں ہی غیر قانونی ہے۔ تاہم ہائی کورٹ نے ان کی عرضی خارج کرتے ہوئے کہا تھا کہ ای ڈی نے قانون کے مطابق ہی نواب ملک کو گرفتار کیا ہے۔ اسی کے مطابق، ای ڈی کو ان کی ریمانڈ کی دی گئی اور پھر عدالتی حراست میں بھیجا گیا۔ نواب ملک نے ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو ہی سپریم کورٹ میں چیلنج دیا ہے۔
مہاراشٹر حکومت میں اقلیتی امور کے وزیر نواب ملک کو ای ڈی نے اسی سال 23 فروری کو گرفتار کیا تھا۔ ان پر الزام ہے کہ ان کے تعلقات انڈر ورلڈ ڈان داود ابراہیم سے ہیں۔ ان کی مدد سے انہوں نے ممبئی کے کرلا میں منیرا پلمبر کی جائیداد پر قبضہ کرلیا۔ اس جائیداد کی موجودہ قیمت تقریباً 300 کروڑ روپئے ہے۔ جبکہ نواب ملک کی دلیل ہے کہ انہوں نے منیرا سے یہ جائیداد 30 سال پہلے قانونی طور پر خریدی تھی۔ حالانکہ بعد میں اس لین دین کو لے کر منیرا کا من بدل گیا تھا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔