'مذہب کے نام پر ہم کہاں پہنچ گئے'، ہیٹ اسپیچ کو لے کر سپریم کورٹ سخت، جانئے 10 خاص باتیں
مذہب کے نام پر ہم کہاں پہنچ گئے، ہیٹ اسپیچ کو لے کر سپریم کورٹ سخت، جانئے 10 خاص باتیں
Hate Speech: سپریم کورٹ نے ہیٹ اسپیچ دینے والوں کے خلاف فوری کارروائی کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ نفرت کا ماحول ملک پر حاوی ہوگیا ہے ، مذہب کی پروا کئے بغیر فوری کارروائی کی جانی چاہئے ۔
نئی دہلی : سپریم کورٹ نے نفرت آمیز تقریر کو لے کر سخت رخ اختیار کیا ہے ۔ سپریم کورٹ نے ہیٹ اسپیچ دینے والوں کے خلاف فوری کارروائی کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ نفرت کا ماحول ملک پر حاوی ہوگیا ہے ، مذہب کی پروا کئے بغیر فوری کارروائی کی جانی چاہئے ۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہیٹ اسپیچ میں دئے جارہے بیانات پریشان کرنے والے ہیں ، ایسے بیانات کو برداشت نہیں کیا جاسکتا ہے۔ سپریم کورٹ میں جسٹس کے ایم جوزیف کی بینچ نے کہا کہ اکیسویں صدی میں یہ کیا ہورہا ہے؟ مذہب کے نام پر ہم کہاں پہنچ گئے ہیں؟ ہم نے ایشور کو کتنا چھوٹا بنا دیا ہے۔ ہندوستان کا آئین سائنسی سوچ ڈیولپ کرنے کی بات کرتا ہے ۔
سپریم کورٹ نے جمعہ کو دہلی، اترپردیش اور اتراکھنڈ سرکاروں کو ہدایت دی کہ وہ نفرت آمیز تقریر کے قصورواروں کے خلاف شکایت درج ہونے کا انتظار کئے بغیر سخت کارروائی کریں ۔ عدالت عظمی نے وارننگ دی کہ انتظامیہ کی جانب سے کسی بھی طرح کی تاخیر عدالت کی توہین کے دائرے میں آئے گی ۔
سپریم کورٹ نے کہا: جو اس پر عمل نہیں کرے گا، اسے توہین عدالت سمجھا جائے گا۔
ملک کی یکجہتی اور سالمیت آئین کی تمہید میں نمایاں طور پر شامل ہے۔
سپریم کورٹ کے مطابق ہر شخص کے وقار کو بھی یقینی بنایا جانا چاہئے ۔
سپریم کورٹ نے دہلی، اتر پردیش اور اتراکھنڈ کی حکومتوں کو ہدایات دیں۔
اگر شکایت نہیں بھی ہوئی تو بھی ہیٹ اسپیچ کے قصورواروں کے خلاف مقدمے درج کریں ۔
ججوں کی بینچ نے بی جے پی ایم پی پرویش ورما کی مبینہ نفرت انگیز تقریر پڑھی ۔
اس میں ورما کہہ رہے تھے : اگر ضرورت پڑی تو ان کے سر کاٹ دئے جائیں گے۔
سپریم کورٹ نے کپل سبل سے پوچھا: کیا اقلیتیں بھی ایسے بیان دیتی ہیں؟
اس کے بعد سوال پیدا ہوا کہ اگر وہ ایسے بیانات دیتے ہیں تو کیا بچ جائیں گے۔
عدالت عظمی نے کپل سبل سے پوچھا: جب آپ وزیر قانون تھے تو اس پر قانون لانے والے تھے، اس کا کیا ہوا؟
کپل سبل نے عدالت کو بتایا : راجیہ سبھا میں اس قانون پر اتفاق رائے قائم نہیں ہوسکا تھا ۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔