اپنا ضلع منتخب کریں۔

    نفرت آمیز تقریر کو لے کر سپریم کورٹ سخت، کہا: ایسے لوگوں کے خلاف فوری کارروائی کریں

    نفرت پھیلانے والی تقریروں پر سپریم کورٹ نے مرکز اور ریاستی سرکاروں سے کیا جواب طلب، جانئے پورا معاملہ

    نفرت پھیلانے والی تقریروں پر سپریم کورٹ نے مرکز اور ریاستی سرکاروں سے کیا جواب طلب، جانئے پورا معاملہ

    Hate Speech Case : سپریم کورٹ نے نفرت آمیز تقریر کو لے کر سخت رخ اختیار کیا ہے ۔ سپریم کورٹ نے ہیٹ اسپیچ دینے والوں کے خلاف فوری کارروائی کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ نفرت کا ماحول ملک پر حاوی ہوگیا ہے ، مذہب کی پروا کئے بغیر فوری کارروائی کی جانی چاہئے ۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi | New Delhi | New Delhi
    • Share this:
      نئی دہلی : سپریم کورٹ نے نفرت آمیز تقریر کو لے کر سخت رخ اختیار کیا ہے ۔ سپریم کورٹ نے ہیٹ اسپیچ دینے والوں کے خلاف فوری کارروائی کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ نفرت کا ماحول ملک پر حاوی ہوگیا ہے ، مذہب کی پروا کئے بغیر فوری کارروائی کی جانی چاہئے ۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہیٹ اسپیچ میں دئے جارہے بیانات پریشان کرنے والے ہیں ، ایسے بیانات کو برداشت نہیں کیا جاسکتا ہے۔

      سپریم کورٹ میں جسٹس کے ایم جوزیف کی بینچ نے کہا کہ اکیسویں صدی میں یہ کیا ہورہا ہے؟ مذہب کے نام پر ہم کہاں پہنچ گئے ہیں؟ ہم نے ایشور کو کتنا چھوٹا بنا دیا ہے۔ ہندوستان کا آئین سائنسی سوچ ڈیولپ کرنے کی بات کرتا ہے ۔ دراصل سپریم کورٹ ہندوستان میں مسلم کمیونٹی کو نشانہ بنانے اور خوف زدہ کرنے کے بڑھتے خطرے کو روکنے کیلئے فوری مداخلت کی مانگ کرنے والی عرضی پر سماعت کررہا ہے ۔ سپریم کورٹ نے جمعرات کو مرکزی حکومت سے اس سلسلہ میں جواب بھی طلب کیا ۔

      غور طلب ہے کہ اس بارے میں شاہین عبداللہ نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی ہے ۔ انہوں نے عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملک بھر میں ہیٹ اسپیچ کے واقعات کی غیر جانبدارانہ ، قابل اعتماد اور آزادانہ جانچ کیلئے مرکزی حکومت کو ہدایت دے ۔

       

      یہ بھی پڑھئے: اروناچل پردیش میں بڑا حادثہ، سیانگ ضلع میں فوج کا ہیلی کاپٹر ہوا کریش، ریسکیو ٹیم روانہ


      یہ بھی پڑھئے: جموں۔کشمیر ہائر ایجوکیشن کونسل کی میٹنگ تعلیمی نظام کو لیکر بولے منوج سنہا



      سینئر وکیل کپل سبل نے سپریم کورٹ میں شاہین کی جانب سے موقف پیش کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس پریشانی سے نمٹنے کیلئے کچھ کیا جانا چاہئے ۔ ساتھ ہی جو بھی شخص ہیٹ اسپیچ کا قصوروار پایا جاتا ہے، اس کے خلاف سخت قدم اٹھایا جانا چاہئے ۔ اپنی عرضی میں عبداللہ مانگ کی ہے کہ ہیٹ اسپیچ اور ہیٹ کرائم کے قصورواروں کے خلاف یو اے پی اے سمیت سنگین دفعات لگائی جائیں، تاکہ ہیٹ اسپیچ اور ہیٹ کرائم پر لگام لگائی جاسکے ۔
      Published by:Imtiyaz Saqibe
      First published: