آدھار ڈاٹا کے استعمال کا معاملہ: مرکزاور یوآئی ڈی اے آئی کوسپریم کورٹ کا نوٹس
سپریم کورٹ نے پرائیوٹ کمپنیوں کوکسٹمرس کے رضاکارانہ تصدیق کے لئے آدھار ڈاٹا استعمال کرنے کی اجازت دینے والے قانون میں ترمیم کے آئینی جوازکو چیلنج کرنے والی عرضی پرمرکزی حکومت سے آج جواب طلب کیا۔
سپریم کورٹ نے پرائیوٹ کمپنیوں کوکسٹمرس کے رضاکارانہ تصدیق کے لئے آدھار ڈاٹا استعمال کرنے کی اجازت دینے والے قانون میں ترمیم کے آئینی جوازکو چیلنج کرنے والی عرضی پرمرکزی حکومت سے آج جواب طلب کیا۔
سپریم کورٹ نے پرائیوٹ کمپنیوں کوکسٹمرس کے رضاکارانہ تصدیق کے لئے آدھار ڈاٹا استعمال کرنے کی اجازت دینے والے قانون میں ترمیم کے آئینی جوازکو چیلنج کرنے والی عرضی پرمرکزی حکومت سے آج جواب طلب کیا۔چیف جسٹس ایس اے بوبڈے اور جسٹس بی آر گوائی کی بنچ نے ایس جی وومبٹکیرے اور حقوق انسانی کے کارکن بیجواڑہ ولسن کی مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کے دوران مرکزی حکومت اورانڈین یونیک آئیڈینٹیٹی فیکیشن اتھارٹی (یو آئی ڈی اے آئی) کو نوٹس جاری کیا اوراس معاملے کواسی طرح کے زیرالتواعرضی کے ساتھ جوڑدیا۔
عرضی میں الزام لگایا گیا ہے کہ آدھار قانون میں 2019 کی ترمیم عدالت عظمی کے سابقہ حکم کی خلاف ورزی ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے اس کے ذریعہ پرائیوٹ کمپنیوں کی پچھلے دروازے سے انٹری کرائی ہے۔اس سے پہلے پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے آدھار قانون کے جواز کوبرقرار رکھتے ہوئے کچھ اعتراضات کئے تھے اور کہا تھا کہ پرائیوٹ کمپنیوں کو کسٹمرس کی اجازت سے بھی ان کی معلومات کی تصدیق کے لئے ڈاٹا استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔بعد میں مرکز نے بینک اکاونٹ کھولنے اور موبائل فون کنکشن حاصل کرنے کے لئے صارفین کو شناختی کارڈ کے طور پر آدھار کا رضاکارانہ استعمال کرنے کی اجازت دیتے ہوئے قانون میں ترمیم کی تھی۔
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔