اپنا ضلع منتخب کریں۔

    قدآور سابق رکن اسمبلی مختار انصاری کی سزا پر روک، سپریم کورٹ کی یوپی حکومت کو نوٹس

    قدآور سابق رکن اسمبلی مختار انصاری کی سزا پر روک، سپریم کورٹ کی یوپی حکومت کو نوٹس

    قدآور سابق رکن اسمبلی مختار انصاری کی سزا پر روک، سپریم کورٹ کی یوپی حکومت کو نوٹس

    ہائی کورٹ نے نچلی عدالت کی جانب سے انصاری کو بے قصور قرار دینے کے فیصلے کو پلٹتے ہوئے باہوبلی سابق ایم ایل اے کو سزا سنائی تھی۔ یہ معاملہ 2003 کا ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • New Delhi, India
    • Share this:
      سپریم کورٹ نے آج اترپردیش  کے قدآور  سابق ایم ایل اے مختار انصاری کی سزا پر روک لگادی ہے۔ انصاری نے الہ آباد ہائی کورٹ کی جانب سے انہیں قصوروار ٹھہرانے اور سال کی سزا سنانے کے احکامات کو عدالت عظمیٰ میں چیلنج کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے معاملے میں یوپی حکومت کو نوٹس جاری کرکے جواب مانگا ہے۔

      یہ معاملہ مختار انصاری کی جانب سے 2003 میں ایک جیلر کو دھمکانے و جان سے مارنے کی دھمکی دینے کا ہے۔ جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس وکرم ناتھ کی بنچ نے سزا پر روک لگاتے ہوئے اس معاملے میں اترپردیش حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔ اترپردیش اسمبلی کے سابق رکن انصٓری کو نچلی عدالت نے بے قصور قرار دیا تھا، لیکن الہ آباد ہائی کورٹ نے یہ حکم پلٹتے ہوئے سات سال کی سزا سنائی تھی۔

      الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کو انصاری نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنو بنچ نے انصاری کو 21 ستمبر 2022 کو سزا سنائی تھی۔ انہیں ایک جیلر کو ریوالر دکھا کر دھمکانے کا قصوروار مانا گیا تھا۔

      یہ بھی پڑھیں:

      نوٹ بندی کے خلاف دائر تمام درخواستوں کو سپریم کورٹ نے کیا خارج اور کہی یہ بڑی بات

      یہ بھی پڑھیں:
      شیزان خان کی بہن بولیں، تونیشا سے ان کا بھائی ہوچکا تھا الگ، پھر بھی تھے اچھے تعلقات

      ہائی کورٹ نے نچلی عدالت کی جانب سے انصاری کو بے قصور قرار دینے کے فیصلے کو پلٹتے ہوئے باہوبلی سابق ایم ایل اے کو سزا سنائی تھی۔ یہ معاملہ 2003 کا ہے۔ تب لکھنئو کے ضلع جیلر ایس کے اوستھی نے عالم باغ تھانے میں ایف آئی آر درج کرواکر الزام لگایا تھا کہ انصاری نے انہیںض دھمکی دی تھی۔

      اوستھی نے اپنی شکایت میں کہا تھا کہ انہوں نے جیل میں بند انصٓری سے ملنے آئے لوگوں کی تلاشی لینے کا حکم دیا تھا، اس پر انہیں دھمکی دی گئی تھی۔ اوستھی نے یہ بھی الزام لگایا تھا کہ انصٓری نے ان پر پستول تان دی اور ان کے ساتھ نامناسب رویہ اختیار کیا تھا۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: