اپنا ضلع منتخب کریں۔

    گواہوں کے بیان میں تاخیر کو لے کر سپریم کورٹ سخت، کہا-اندرون 24گھنٹے درج کیا جانا چاہیے بیان

    گواہوں کے بیان میں تاخیر کو لے کر سپریم کورٹ سخت، کہا-اندرون 24گھنٹے درج کیا جانا چاہیے بیان

    گواہوں کے بیان میں تاخیر کو لے کر سپریم کورٹ سخت، کہا-اندرون 24گھنٹے درج کیا جانا چاہیے بیان

    نوٹ کیا گیا کہ ٹرائل جج نے صرف مقدمے میں تیزی لاسکتا ہے، بلکہ ایک گواہ کی جرح کو اسی دن یا اگلے دن درج کیا جانا ہے، لیکن ریکارڈنگ کرتے وقت زیادہ تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • New Delhi, India
    • Share this:
      سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ گواہ کا بیان یا اس سے جرح اسی دن یا اگلے دن کی جانی چاہیے۔ اس میں تاخیر کی کوئی بنیاد نہیں ہونی چاہیے۔ عدالت عظمیٰ ، قتل کے ایک کیس میں دو افراد کو الہ آباد ہائی کورٹ کی جانب سے دی گئی ضمانت خارج کرنے کی مانگ کرنے والی درخواستوں پر سماعت کررہی تھی۔

      بیان ریکارڈ کرنے لگا تین مہینوں کا وقت
      عدالت کو بتایا گیا کہ استغاثہ کے ایک گواہ کا بیان ریکارڈ کرنے میں قریب تین میہنے لگ گئے۔ جسٹس اجئے رستوگی اور سی ٹی روی کمار کی بنچ نے کہا، قانون یہی کہتا ہے کہ اہم گواہی اور جرح اُسی دن یا اگلے دن کی جانی چاہیے۔

      6 ہفتہ بعد ہوگی سماعت
      ہائی کورٹ نے فروری اور مارچ میں دئیے گئے دو الگ الگ احکامات میں، اترپردیش کے بھدوئی ضلع میں قتل سمیت مختلف جرائم کے لئے درج کیسیز مین دو افراد کو ضمانت دی تھی۔ عدالت عظمیٰ کے روبرو سماعت کے دوران بنچ کو بتایا گیا کہ فہرست کے مطابق تین عینی شاہدین گواہ ہے۔ ایک گواہ کا بیان درج کرنے میں تین مہینے کا وقت لگ گیا۔ معاملے میں چارج شیٹ داخل کردی گئی ہے۔

      یہ بھی پڑھیں:

      مرکزنے نمونیا کے ٹیکوں کی کمی سے جڑی میڈیارپورٹ کوبتایا غلط،کہا-ملک میں ویکسین کی کمی نہیں

      یہ بھی پڑھیں:

      دیوالی سے پہلے جاری ہوگی پی ایم کسان ندھی کی قسط،کسانوں کے اکاونٹ میں بھیجینگے20ہزار کروڑ

      بنچ نے معاملے کی سماعت کے لئے چھ ہفتوں بعد کی تاریخ مقرر کی ہے۔ اپنے حکم میں عدالت نے کہا کہ وہ یہ دیکھنا چاہے گا کہ ٹرائل جج سی آر پی سی کی دفعہ 309 کے ضمن میں عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر دھیان دے سکتا ہے۔ یہ نوٹ کیا گیا کہ ٹرائل جج نے صرف مقدمے میں تیزی لاسکتا ہے، بلکہ ایک گواہ کی جرح کو اسی دن یا اگلے دن درج کیا جانا ہے، لیکن ریکارڈنگ کرتے وقت زیادہ تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: