تیجسوی یادو کی درخواست پر ہائی کورٹ میں سماعت آج، سی بی آئی کے سمن کو کیاہے چیلنج

تیجسوی یادو کی درخواست پر ہائی کورٹ میں سماعت آج، سی بی آئی کے سمن کو کیاہے چیلنج۔ فائل فوٹو ۔

تیجسوی یادو کی درخواست پر ہائی کورٹ میں سماعت آج، سی بی آئی کے سمن کو کیاہے چیلنج۔ فائل فوٹو ۔

تیجسوی نے عدالت سے اپیل کی ہے کہ وہ سی بی آئی کو حکم جاری کرے کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق ان سے جب بھی پوچھ تاچھ کی جائے تو ان کا وکیل موجود رہے اور ان کی بات سن سکے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Patna, India
  • Share this:
    بہار کے نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو نے نوکری کے بدلے زمین دینے کے معاملے میں پوچھ تاچھ کے لیے مرکزی جانچ ایجنسی (سی بی آئی) کی جانب سے جاری کیے گئے سمن پر روک کی مانگ کے لیے دہلی ہائی کورٹ کا رُخ خیا ہے۔ جسٹس دنیش کمار شرما کی بنچ معاملے پر آج سماعت کرے گی۔

    تیجسوی کی عرضی میں کہا گیا کہ سیکشن 160 سی آر پی سی کے تحت نوٹس صرف اس شخص کو جاری کیا جا سکتا ہے جو اس پولیس اسٹیشن کے مقامی دائرہ اختیار میں یا ملحقہ پولیس اسٹیشن کے اندر واقع ہو۔ اس لیے جاری کیے گئے نوٹس سی آر پی سی کی دفعات بالخصوص سیکشن 160 کی سراسر خلاف ورزی ہیں۔ درخواست گزار پٹنہ، بہار کا مستقل رہائشی ہے۔ سی بی آئی نے انہیں نئی ​​دہلی طلب کیا ہے۔ یہ قانون کی خلاف ورزی ہے۔

    درخواست میں تیجسوی نے عدالت سے اپیل کی ہے کہ وہ سی بی آئی کو حکم جاری کرے کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق ان سے جب بھی پوچھ تاچھ کی جائے تو ان کا وکیل موجود رہے اور ان کی بات سن سکے۔

    یہ بھی پڑھیں:

    تیجسوی یادو نے سی بی آئی کے سمن کو کیا چیلنج، دہلی ہائی کورٹ سےلگائی انصاف کی امید

    یہ بھی پڑھیں:

    دہلی شراب گھوٹالہ معاملہ: آج پھر ای ڈ ی کے سامنے پیش ہوں گی کے کویتا

    اس سے پہلے نوکری کے بدلے زمین گھوٹالہ معاملے میں تیجسوی یادو منگل کو تیسری مرتبہ سی بی آئی کی پوچھ تاچھ  میں شامل نہیں ہوئے تھے۔ عہدیداروں نے بتایا تھا کہ چار مارچ اور 11 مارچ کو پیش نہیں ہونے پر تیجسوی یادو کو منظل کو پوچھ تاچھ کے لیے پیش ہونے کا نوٹس دیا گیا تھا۔ تیجسوی یادو منگل کو تیسرے نوٹس پر بھی پوچھ تاچھ کے یے پیش نہیں ہوئے۔ سی بی آئی نے حال ہی میں تیجسوی یادو کے والد اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی ) سربراہ لالو پرساد یادو اور ان کی بیوی رابڑی دیوی سے پوچھ تاچھ کی تھی۔ لالو سے دہلی اور رابڑی سے پٹنہ میں پوچھ تاچھ کی گئی تھی۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: