اپنا ضلع منتخب کریں۔

    کیا تلنگانہ میں ختم ہوگا لاک ڈاؤن؟نرمی کے اوقات میں ہوگی توسیع یا پھرنافذہوگانائٹ کرفیو؟ آج ہوگافیصلہ

     ریاست میں لاک ڈاؤن کے نتیجہ میں سرکاری خزانہ کو بھاری نقصان اور عوام کی معاشی سرگرمیوں کے متاثر ہونے کے پس منظر میں ماہرین نے لاک ڈاون کی برخواستگی کی سفارش کی ہے۔ جس طرح نئی دہلی میں صورتحال میں بہتری کے بعد تجارتی سرگرمیوں کو بحال کردیا گیا ، اسی طرز پر تلنگانہ میں مزید رعایتوں کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے ۔

    ریاست میں لاک ڈاؤن کے نتیجہ میں سرکاری خزانہ کو بھاری نقصان اور عوام کی معاشی سرگرمیوں کے متاثر ہونے کے پس منظر میں ماہرین نے لاک ڈاون کی برخواستگی کی سفارش کی ہے۔ جس طرح نئی دہلی میں صورتحال میں بہتری کے بعد تجارتی سرگرمیوں کو بحال کردیا گیا ، اسی طرز پر تلنگانہ میں مزید رعایتوں کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے ۔

    ریاست میں لاک ڈاؤن کے نتیجہ میں سرکاری خزانہ کو بھاری نقصان اور عوام کی معاشی سرگرمیوں کے متاثر ہونے کے پس منظر میں ماہرین نے لاک ڈاون کی برخواستگی کی سفارش کی ہے۔ جس طرح نئی دہلی میں صورتحال میں بہتری کے بعد تجارتی سرگرمیوں کو بحال کردیا گیا ، اسی طرز پر تلنگانہ میں مزید رعایتوں کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے ۔

    • Siasat
    • Last Updated :
    • Share this:
      حیدرآباد: تلنگانہ میں کورونا کے معاملوں میں کمی کو دیکھتے ہوئے  کے سی آر حکومت 19 جون کے بعد لاک ڈاؤن کی مکمل برخواستگی یا پھر نرمی کے اوقات میں مزید توسیع کرتے ہوئے نائیٹ کرفیو مزید 10 دن تک جاری رکھنے کے امکانات کا جائزہ لے رہی ہے ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق محکمہ صحت کی جانب سے حکومت کو پیش کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ریاست میں کورونا کی صورتحال مجموعی طور پر قابو میں ہے۔ روزانہ ایک لاکھ سے زیادہ ٹسٹ کئے جارہے ہیں اور پازیٹیو کیسیس کی تعداد محض ایک ہزار سے کچھ زیادہ ہے۔ پازیٹیو کیسیس کی شرح 1.36 فیصد تک گھٹ چکی ہے جبکہ ریکوری کی شرح 96 فیصد سے تجاوز کرچکی ہے ۔ عہدیداروں کا دعویٰ ہے کہ کورونا کی دوسری لہر پر مکمل قابو پالیا گیا ہے ۔ عہدیداروں کی رپورٹ کی بنیاد پر توقع ہے کہ وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ آج 18 جون کو عہدیداروں کے ساتھ اجلاس میں لاک ڈاؤن کی برقراری یا نائیٹ کرفیو کے بارے میں قطعی فیصلہ کریں گے ۔

      ذرائع کے مطابق ریاست میں لاک ڈاؤن کے نتیجہ میں سرکاری خزانہ کو بھاری نقصان اور عوام کی معاشی سرگرمیوں کے متاثر ہونے کے پس منظر میں ماہرین نے لاک ڈاون کی برخواستگی کی سفارش کی ہے۔ جس طرح نئی دہلی میں صورتحال میں بہتری کے بعد تجارتی سرگرمیوں کو بحال کردیا گیا ، اسی طرز پر تلنگانہ میں مزید رعایتوں کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے ۔ 19 جون کے بعد نائیٹ کرفیو کی برقراری کی صورت میں تھیٹرس کو 50 فیصد نشستوں کے ساتھ کھولنے کی اجازت دی جاسکتی ہے ۔ اس کے علاوہ جمنازیم ، پارکس اور بارس کی سرگرمیوں کو کووڈ قواعد کے مطابق بحال کرنے کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے ۔

      وزیراعلیٰ کے دفتر کے ذرائع کے مطابق حکومت لاک ڈاؤن کو مزید جاری رکھنے کے حق میں نہیں ہے ۔ تاہم محکمہ صحت ، پولیس اور دیگر متعلقہ محکمہ جات کی رپورٹس اور ماہرین سے مشاورت کے بعد قطعی فیصلہ کیا جائے گا۔ چیف منسٹر کے سی آر ابتداء ہی سے لاک ڈاؤن کے مخالف رہے ہیں۔ دوسری لہر میں کورونا کے معاملوں میں اضافہ اور ہائی کورٹ کی مداخلت کے بعد لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تھا ۔ جاریہ لاک ڈاؤن کی مدت 19 جون کو ختم ہورہی ہے اور نرمی کے اوقات صبح 6 تا شام 6 بجے تک رکھے گئے ہیں۔ حکومت نائیٹ کرفیو کی برقراری کی صورت میں رات 8 بجے تک تجارتی سرگرمیوں کی اجازت دے سکتی ہے جبکہ 9 بجے تک عوام کو گھر واپسی کی سہولت دی جائے گی۔
      Published by:Mirzaghani Baig
      First published: