تلنگانہ کو ملا نیا سکریٹریٹ بھون، 26 ماہ اور 28 ایکڑ میں بن کر ہوا تیار، جانئے دیگر ریاستوں سے کیسے ہے الگ

تلنگانہ کو ملا نیا سکریٹریٹ بھون، 26 ماہ اور 28 ایکڑ میں بن کر ہوا تیار (Photo-News18)

تلنگانہ کو ملا نیا سکریٹریٹ بھون، 26 ماہ اور 28 ایکڑ میں بن کر ہوا تیار (Photo-News18)

Telangana State Dr B.R. Ambedkar Secretariat: نئے سکریٹریٹ کی بلڈنگ کو بھارت رتن ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے نام سے جانا جائے گا ۔ سکریٹریٹ کو انتہائی خوبصورت اور جدید سہولیات کے ساتھ تیار کیا گیا ہے ۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Telangana, India
  • Share this:
    بھوپیندر پنچال

    تلنگانہ: تلنگانہ ریاست کو اب اپنا الگ نیا سکریٹریٹ مل گیا ہے ۔ تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندر شیکھر نے نو تعمیر شدہ چھ منزلہ ریاستی سکریٹریٹ کا آج افتتاح کیا ۔ افتتاح کے موقع پر ہونے والے سدرشن یگیہ کیلئے سکریٹریٹ کے احاطہ میں یگیہ شالا بھی تیار کی گئی ہے ۔ اس میں پورناہوتی دینے کے بعد وزیراعلی کے سی آر سکریٹریٹ کی چھٹی منزل پر اپنے دفتر میں داخل ہوں گے ۔

    نئے سکریٹریٹ کی بلڈنگ کو بھارت رتن ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے نام سے جانا جائے گا ۔ سکریٹریٹ کو انتہائی خوبصورت اور جدید سہولیات کے ساتھ تیار کیا گیا ہے ۔ دراصل تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد سے کے سی آر کی قیادت والی پہلی سرکار نے مشترکہ ریاست کے سکریٹریٹ میں حکومت کی شروعات کی تھی، جس سے کام کاج میں ملازمین اور وزیٹرس کو کافی پریشانی ہورہی تھی ۔ اس کو دور کرنے کیلئے منصوبہ بند طریقہ سے نئی بلڈنگ کی تعمیر کی گئی ہے ۔

    تلنگانہ سرکار کا کہنا ہے کہ ریاست میں ایک نئے باب کا آغاز ہوا ہے ۔ وزیر اعلی کے چندر شیکھر راو کی قیادت میں تلنگانہ کے فخر ، بہادری اور ترقی کی علامت کے طور پر نیا سکریٹریٹ شہر کے درمیان میں فخر سے کھڑا ہوا ہے ۔ مشترکہ ریاستی سکریٹریٹ میں پریشانیوں کو دور کرنے کیلئے ریاست کے وزیر ویمولا پرشانت ریڈی کی قیادت میں تشکیل کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے قدیم سکریٹریٹ کو لے کر پوری رپورٹ تیار کی ۔

    اس کے بعد رپورٹ وزیراعلی کو سونپی گئی اور قدیم سکریٹریٹ کو ہٹاکر نئے سکریٹریٹ کی تعمیر کیلئے ماہرین کی کمیٹی تشکیل دی گئی ۔ 27 جون 2019 کو وزیراعلی کے سی آر نے نئے سکریٹریٹ بلڈنگ کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا تھا جوکہ اب بن کر پوری طرح سے تیار ہے ۔ اس کا آج وزیراعلی کے سی آر افتتاح کررہے ہیں ۔ نئے سکریٹریٹ کے مشرق میں لمبنی ونم ، امرجیوتی، مغرب میں منٹ کمپاونڈ ، شمال میں امبیڈکر کا مجسمہ اور جنوب میں رویندر بھارتی جانے والی سڑک ہیں ۔

    نئے سکریٹریٹ کی خاص باتیں

    نئے سکریٹریٹ کا کل رقبہ 28 ایکڑ ہے جو کہ ملک میں کسی بھی ریاستی سیکرٹریٹ کی لمبائی نہیں ہے۔

    نیا سکریٹریٹ کل ڈھائی ایکڑ پر تعمیر کیا گیا ہے۔

    سوراشٹم میں تعمیر کیا جانے والا نیا سکریٹریٹ مختلف ثقافتوں کا امتزاج ہے۔

    یہ ملک کے سب سے بڑے سکریٹریٹوں میں سے ایک ہے۔

    سکریٹریٹ میں استعمال ہونے والی بجلی کے لئے سولر پینل لگائے گئے ہیں۔

    سکریٹریٹ کی تعمیر کا کام ریکارڈ 26 ماہ میں مکمل ہوا جب کہ اس میں 5 سال لگتے ہیں۔

    سکریٹریٹ میں داخلے کے لئے اسمارٹ کارڈ کے ساتھ پاس جاری کیا جائے گا۔

    300 سی سی ٹی وی کیمروں اور 300 پولیس اہلکاروں کے ساتھ مانیٹرنگ کی جائے گی۔

    نئی عمارت میں بہترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے حکومت کو آن لائن کیا جائے گا۔

    گنبدوں اور ستونوں کی تعمیر کیلئے گولوینائزڈ ری انفورسڈ کنکریٹ (جی آر سی) ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے۔

    -لال سینڈ اسٹون کی کل 1000 لاریاں استعمال کی گئیں۔

    عمارت کی تعمیر پر اب تک 550 کروڑ روپے خرچ ہو چکے ہیں۔

    چھ منزلہ سکریٹریٹ میں 635 کمرے ہیں ۔

    اے سی کیلئے الگ پلانٹ لگایا گیا ہے، 24 لفٹیں لگائی گئی ہیں۔

    سبھی طرح کی ضروریات کے لئے 5.60 لاکھ لیٹر ذخیرہ کرنے کا انتظام کیا گیا ہے۔

    بجلی بچانے کے لئے سولر پینل لگانے کا فیصلہ

    30 کانفرنس ہالز کا خاص طور پر اہتمام کیا گیا ہے۔

    کانفرنس ہال سے فیلڈ لیول کے افسران کے ساتھ ویڈیو کانفرنس ممکن ہے۔

    سکریٹریٹ کے سامنے دو بینک، پوسٹ آفس، اے ٹی ایم سینٹر، ریلوے کاؤنٹر، بس کاؤنٹر اور کینٹین کا انتظام۔

    عقب میں ایمپلائز یونین، انڈور گیمز، ہاؤسنگ سوسائٹی کے دفتر کے لئے چار منزلہ عمارت بنائی گئی ہے۔

    سکریٹریٹ کے ساتھ مندر، مسجد اور چرچ بھی بنایا گیا ہے۔

    استقبالیہ ہال، این آر آئی سنٹر، پبلسٹی سیل سے متصل میڈیا کیلئے کمرے بنائے گئے ہیں۔

    چھٹی منزل کے بالائی گنبد کے درمیان 4500 مربع فٹ کی دو منزلیں بنائی گئی ہیں ۔

    صدر، وزیراعظم اور سرکاری دورے پر آنے والے غیر ملکی مہمانوں کیلئے دو منزلیں استعمال کی جائیں گی۔

    شاہی کھانے کے کمرے فارسی ماڈل میں بنائے گئے ہیں۔

    رائل کانفرنس ہال بھی بنایا گیا، عمارت میں کل 4 گیٹ بنائے گئے ہیں۔

    سی ایم، سی ایس، ڈی جی پی، وزراء اور عوامی نمائندے مشرقی سمت کے مین گیٹ سے آتے ہیں۔

    یہ ملک کی تاریخی عمارتوں سے بھی اونچا بنایا گیا ہے۔

    آنے والوں کو تکلیف سے بچانے کیلئے سکریٹریٹ کو اے، بی، سی، ڈی حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے ۔

    چھٹی منزل پر کابینہ میٹنگ ہال، کانفرنس ہال کا انتظام کیا گیا ہے۔

    آگ لگنے کی صورت میں عمارت کے چاروں اطراف فائر گاڑیوں کو منتقل کرنے کا انتظام کیا گیا ہے۔

    مرکزی گنبدوں پر نصب اشوک کا چنہہ زمین سے 265 فٹ اوپر ہے۔

    6 ایکڑ میں پارکنگ کے مناسب انتظامات کئے گئے ہیں۔

    سیکورٹی اہلکاروں کے لئے فائر اسٹیشن، کریچ، ڈسپنسری، اسٹاف یونین ہال اور معاون عمارتیں ہیں۔

    آنے والوں کے لئے جنوب مشرقی جانب 160 کاروں اور 300 بائیکس کے لئے پارکنگ کی سہولت موجود ہے۔

    سکریٹریٹ میں کل 635 کمرے.. 30 کانفرنس ہالز.. 34 گنبد.. یعنی ریاست تلنگانہ کا نیا سکریٹریٹ ۔

    سکریٹریٹ کی مرکزی عمارت چھ منزلوں پر مشتمل ہے۔ یہ 11 منزلہ ڈھانچہ ہوگا جس میں مرکزی دروازے پر مزید 5 منزلیں ہوں گی۔

    آپ شہر کی خوبصورتی کو 360 ڈگری میں دیکھ سکتے ہیں۔ اس علاقہ کو اسکائی لاؤنج کہا جاتا ہے۔

    عمارت میں کل 24 لفٹیں ہیں، اسکائی لاؤنج تک پہنچنے کے لئے دونوں طرف 8 لفٹیں ہیں۔

    -ڈاکٹر۔ بی آر امبیڈکر تلنگانہ اسٹیٹ سکریٹریٹ واحد سیکریٹریٹ ہے، جسے انڈین گرین بلڈنگ کونسل ( آئی جی بی سی) سے گولڈن سرٹیفکیٹ ملا ہے۔

    سکریٹریٹ کی چھ منزلہ عمارت میں ہوں گے یہ محکمے

    گراؤنڈ فلور: شیڈول کاسٹ مائناریٹی، لیبر، ریونیو ڈیپارٹمنٹ

    پہلی منزل: تعلیم، پنچایت راج، محکمہ داخلہ

    دوسری منزل: خزانہ، صحت، توانائی، پشوپالن

    تیسری منزل: انڈسٹریل اینڈ کمرشل ڈیپارٹمنٹ، پلاننگ ڈیپارٹمنٹ

    چوتھی منزل: محکمہ جنگلات، محکمہ ثقافت، محکمہ آبپاشی، محکمہ قانون

    پانچویں منزل: آر اینڈ بی، جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ

    چھٹی منزل: سی ایم، سی ایس، سی ایم او، پی آر او، اسٹاف کے دفاتر

    سکریٹریٹ میں داخلہ اس طرح ہوگا

    سکریٹریٹ کے مرکزی دروازے 4 سمتوں میں ہیں۔ ان میں شمال مغربی سمت کا دروازہ انتہائی ضروری ہونے پر ہی کھولا جاتا ہے۔

    سکریٹریٹ کے ملازمین، سکریٹریز اور افسران کی آمد و رفت ایشان گیٹ سے ہو گی۔

    ساؤتھ ایسٹ (ساؤتھ ایسٹ) دروازہ زائرین کے لئے استعمال ہوگا ۔

    سکریٹریٹ آنے کا وقت سہ پہر 3 بجے سے شام 5 بجے تک ہے۔

    مشرقی گیٹ (مین گیٹ) صرف سی ایم، سی ایس، ڈی جی پی، وزرا، ایم ایل اے، ایم ایل سی، ایم پی، اسپیکر اور اہم مدعوئین، ملکی اور غیر ملکی مہمانوں کیلئے استعمال کیا جائے گا۔

    معذوروں اور سن رسیدہ افراد کے لئے الیکٹرک گاڑیوں کا انتظام کیا گیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ کا دفتر کیسا ہو گا؟

    وزیر اعلیٰ کا دفتر چھٹی منزل پر ایک لاکھ مربع فٹ کے رقبے میں بنایا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ کا دفتر مکمل طور پر سفید سنگ مرمر کا ہے اور ان کے عملہ کے لئے خصوصی سیکشن بنائے گئے ہیں۔ لوگوں سے ملنے اور پرجا دربار منعقد کرنے کیلئے 'جنہیتا' کے نام سے ایک ہال کا انتظام کیا گیا ہے، جس میں کم از کم 250 لوگ بیٹھ سکتے ہیں ۔ کابینہ ہال کو 25 وزراء اور 30 ​​سے ​​زائد عہدیداروں کے بیٹھنے کے لئے تیار کیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھئے: 'سانس لینا مشکل، بیہوش ہورہے لوگ....'، چشم دیدوں نے سنائی لدھیانہ گیس لیک کی دردناک داستاں


    یہ بھی پڑھئے: آپریشن کاویری: ہندوستانیوں کا14واں گروپ سوڈان سے جدہ کے لیے روانہ، 365افرادپہنچے ہندوستان



    کلکٹروں کے ساتھ میٹنگ کیلئے 60 لوگوں کیلئے ایک ہال اور 50 لوگوں کیلئے ایک ہال تعمیر کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کے معزز مہمانوں کے ساتھ کھانا کھانے کیلئے تقریباً 25 لوگوں کے بیٹھنے کے لئے ایک جدید ترین ڈائننگ ہال بنایا گیا ہے۔
    Published by:Imtiyaz Saqibe
    First published: