اپنا ضلع منتخب کریں۔

    انل دیشمکھ کے استعفیٰ کے بعد بی جے پی نےکہا- وزیر اعلیٰ بنے رہنے کا اخلاقی حق گنوا چکے ادھو ٹھاکرے

    انل دیشمکھ کے استعفیٰ کے بعد بولی بی جے پی- وزیر اعلیٰ بنے رہنے کا اخلاقی حق گنوا چکے ادھو ٹھاکرے

    انل دیشمکھ کے استعفیٰ کے بعد بولی بی جے پی- وزیر اعلیٰ بنے رہنے کا اخلاقی حق گنوا چکے ادھو ٹھاکرے

    مرکزی وزیر روی شنکر پرساد (Ravi Shankar Prasad) نے کہا ہے کہ ادھو ٹھاکرے وزیر اعلیٰ عہدے پر بنے رہنے کا اخلاقی حق گنوا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا- دلچسپ ہے کہ انل دیشمکھ نے اخلاقی ذمہ داری لیتے ہوئے استعفیٰ دیا، لیکن وزیر اعلیٰ کا اخلاق کیا ہے؟

    • Share this:
      ممبئی: بدعنوانی کے الزامات کو لے کر مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ (Anil Deshmukh) کے استعفیٰ کے بعد بی جے پی نے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے (CM Uddhav Thackarey) پر تنقید کی ہے۔ مرکزی وزیر روی شنکر پرساد (Ravi Shankar Prasad) نے کہا ہے کہ ادھو ٹھاکرے وزیر اعلیٰ عہدے پر بنے رہنے کا اخلاقی حق گنوا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا- دلچسپ ہے کہ انل دیشمکھ نے اخلاقی ذمہ داری لیتے ہوئے استعفیٰ دیا، لیکن وزیر اعلیٰ کا اخلاق کیا ہے؟

      اس سے پہلے انل دیشمکھ نے وزیر اعلیٰ کو دیئے اپنے استعفیٰ میں کہا ہے کہ بامبے ہائی کورٹ کے حکم کے بعد ان کا وزیر داخلہ کے عہدے پر بنے رہنا مناسب نہیں ہے، اس لئے وہ اپنا استعفیٰ سونپ رہے ہیں۔ واضح رہے کہ کچھ دیر پہلے ہی بامبے ہائی کورٹ نے سی بی آئی کو ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ کے ذریعہ مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ کے خلاف لگائے گئے بدعنوانی کے الزامات کی 15 دنوں کے اندر ابتدائی جانچ شروع کرنے کے لئے کہا ہے۔

      دلیپ ولسے پاٹل ہوسکتے ہیں نئے وزیر داخلہ 

      ذرائع کے مطابق، دلیپ ولسے پاٹل نئے وزیر داخلہ ہوسکتے ہیں۔ ولسے شرد پوار کے کافی قریب ہیں۔ وہیں انل دیشمکھ کے پاس ایکسائز ڈپارٹمنٹ بھی تھا۔ ذرائع کے مطابق، یہ محکمہ اجیت پوار کے پاس جاسکتا ہے۔ وہیں جینت پاٹل، چھگن بھجبل، راجیش ٹوپے کا نام بھی نئے وزیر داخلہ کے طور پر آگے چل رہا ہے۔

      دودھ کا دودھ، پانی کا پانی کرنے کا مطالبہ

      گزشتہ ہفتے انل دیشمکھ نے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے سے جانچ کا مطالبہ کیا تھا۔ گزشتہ بدھ - جمعرات کی درمیانی شب ایک ٹوئٹ میں انل دیشمکھ نے کہا کہ اگر جانچ کے احکامات ہوتے ہیں تو وہ اس کا استقبال کریں گے۔ انل دیشمکھ نے لکھا تھا- ’پرمبیر سنگھ کے ذریعہ مجھ پر عائد کئے گئے الزامات کی جانچ کروا کر ’دودھ کا دودھ‘ پانی کا پانی‘ کرنے کا مطالبہ میں نے وزیر اعلیٰ سے کیا تھا۔ اگر وہ جانچ کے حکم دیتے ہیں تو میں اس کا استقبال کروں گا‘۔
      Published by:Nisar Ahmad
      First published: