بھوپال زمین تنازعہ معاملہ میں آیا نیا موڑ، ضلع انتظامیہ نے سنایا بڑا فیصلہ، اسٹیٹ وقف ٹریبونل نے اٹھایا یہ قدم
بھوپال زمین تنازعہ میں نیا موڑ آج اس وقت آگیا جب عرضی گزار محمد سلیمان کی عرضی کو قبول کرتے ہوئے ایم پی اسٹیٹ وقف ٹریبونل نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 21 جنوری کی تاریخ سماعت کے لئے مقرر کردی۔
- news18 Urdu
- Last Updated: Jan 19, 2021 01:07 AM IST

بھوپال زمین تنازعہ معاملہ میں آیا نیا موڑ
بھوپال: بھوپال زمین تنازعہ میں نیا موڑ آج اس وقت آگیا جب عرضی گزار محمد سلیمان کی عرضی کو قبول کرتے ہوئے ایم پی اسٹیٹ وقف ٹریبونل نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 21 جنوری کی تاریخ سماعت کے لئے مقرر کردی۔ واضح رہے کہ بھوپال سندھی کالونی کے پاس واقع 30 ہزار اسکوائر فٹ کی زمین پر مالکانہ حق کو لے کر راج دیو ٹرسٹ اور محمد سلیمان کے بیچ برسوں سے مقدمہ جاری تھا۔ کل صبح کے وقت ضلع انتظامیہ نے ایک فریق کے حق میں عدالت کا فیصلہ بتاتے ہوئے متلعقہ فریق کو زمین پر تعمیر شروع کرنے کی اجازت دے دی۔ دوسرے فریق کی جانب سے تعمیری کام میں کوئی رخنہ اندازی نہ ہو اور شہر کا امن و قانون بنا رہے، اس کے دیکھتے ہوئے بھوپال کے ہنومان گنج، ٹیلہ جمال پورہ اور گوتم نگر تھانہ میں کرفیو نافذ کردیا تھا۔
اسی کے ساتھ بھوپال کے 8 تھانوں میں دفعہ 144 کا نفاذ کرتے ہوئے پورے شہر کو بند کردیا گیا تھا۔ حالات سازگار ہونے کے بعد جب تین تھانوں میں کل کرفیو نافذ کیا گیا تھا، ان میں کل دیر رات سے کرفیو کو ہٹاتے ہوئے دفعہ 144 کا نفاذ کردیا گیا اور جن تھانوں میں دفعہ 144 کا نفاذ کیا گیا تھا، وہاں سے تمام پابندیوں کو ہٹا لیا گیا۔ انتظامیہ سے میڈیا کے ذریعہ جب اس تعلق سے یہ پوچھا گیا تو یہی بتایا گیا کہ ایک فریق کے حق میں عدالت کا فیصلہ آیا ہے، اس لئے یہ کارروائی جاری ہے۔
وہیں دوسری جانب آج دوسرے فریق نے انتظامیہ کی کارروائی کو یکطرفہ قرار دیتے ہوئے ایم پی اسٹیٹ وقف ٹریبونل سے رجوع کیا اور عرضی دائر کرتے ہوئے پورے معاملے پر ارجینٹ سماعت کی درخواست کی۔ اسٹیٹ ٹریبونل نے عرضی گزار محمد سلیمان کی عرضی کو قبول کرتے ہوئے تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 21 جنوری کو سماعت کی تاریخ طے کی ہے۔

اسٹیٹ ٹریبونل نے عرضی گزار محمد سلیمان کی عرضی کو قبول کرتے ہوئے تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 21 جنوری کو سماعت کی تاریخ طے کی ہے۔
ضلع انتظامیہ کے ذریعہ کرفیو کا نفاذ کر کے جو کارروائی کی گئی ہے وہ یکطرفہ ہے۔ اگر ضلع انتظامیہ کے پاس کسی عدالت کا کوئی آرڈر ہے، تو ہمیں بھی دکھائے، جہاں تک جبل پور ہائی کورٹ کی بات ہے تو اس معاملے میں ریویزن کی ایک پٹیشن ہائی کورٹ میں دائر ہے، جس کی سماعت 13 جنوری کو ہوئی تھی اور عدالت نے اس میں بھی سبھی فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 12 فروری کی تاریخ مقرر کی ہے۔ ضلع انتظامیہ کے ذریعہ یکطرفہ فیصلہ تھوپا گیا ہے، جس کے خلاف ہم نے ٹریبونل سے رجوع کیا ہے اور ہمیں امید ہے کہ یہاں سے ہمیں انصاف ملے گا۔ واضح رہے کہ جس زمین کا یہ تنازعہ ہے یہ زمین ایم پی وقف بورڈ کے ریکارڈ میں خسرہ نمبر ۲۶۸ پر درج ہے اور اس کی کل آراضی چھ ایکڑ اکیاون ڈسمل ہے۔ راج دیو ٹرسٹ سے بورڈ کا جو تنازعہ چل رہا ہے وہ صرف تیس ہزار اسکوائر فٹ کا ہے جبکہ بورڈ کی ساڑھے پانچ ایکڑ زمین پر جو کالونیاں بنی ہوئی ہیں اس پر بورڈ کی خاموشی معنی خیز ہے۔