مکرم جاہ کی 1933 میں فرانس میں پیدائش ہوئی۔ ان کی والدہ پرنسس دُر شہوار ترکی (سلطنت عثمانیہ) کے آخری سلطان عبدالمجید دوم کی دختر تھیں۔ 1971 تک رسمی طور سے پرنس مکرم جاہ کو حیدرآباد کا شہزادہ کہا جاتا تھا جب تک کہ حکومت نے ان عہدوں کو ختم نہیں کردیا تھا۔ نظام میر عثمان علی خان نے اپنے پہلے بیٹے پرنس اعظم جاہ بہادر کے بجائے اپنے پوتے کو اپنا جانشین بنایا تھا۔ جانشین بننے کے بعد 1967 میں حیدرآباد کے آخری حکمراں کے انتقال پر مکرم جاہ آٹھویں نظام بنے۔ وہ شروعات میں آسٹریلیا چلے گئے تھے لیکن بعد میں ترکی میں رہنے لگے۔
یہ بھی پڑھیں:
یہ بھی پڑھیں:
مکرم جاہ کے دادا میر عثمان علی خان ایک زمانے میں دنیا کے سب سے امیر ترین شخص تھے۔ مکرم جاہ کے بارے میں ’دی لاسٹ نظام: دی رائز اینڈ فال آف انڈیاز گریٹیسٹ پرنسلی اسٹیٹ‘ کتاب کے مصنف جان جوبریسکی نے لکھا ہے’ سالوں تک میں نے ایک مسلم صوبے کے مختلف حکمرانوں کی کہانیاں پڑھیں ہیں جن کے پاس کلو کے حساب سے ہیرے، ایکڑ میں موتی جب کہ ٹن میں سونے کی چھڑیں تھیں لیکن پھر بھی وہ اتنا کنجوس تھا کہ وہ کپڑے دھونے کے خرچ کو بچانے کے لیے کپڑے پہن کر نہاتا تھا۔‘
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔