سیاچن میں تعینات پہلی خاتون کیپٹن نے کہا-مجھے دیکھ کر لڑکیاں فوج میں بھرتی ہونے کیلیے راغب ہوں گی

سیاچن میں تعینات پہلی خاتون کیپٹن نے کہا-مجھے دیکھ کر لڑکیاں فوج میں بھرتی ہونے کیلیے راغب ہوں گی

سیاچن میں تعینات پہلی خاتون کیپٹن نے کہا-مجھے دیکھ کر لڑکیاں فوج میں بھرتی ہونے کیلیے راغب ہوں گی

کیپٹن شیوا نے کہا کہ سیاچن میں سب سے پہلے یہاں آنا واقعی ایک بہترین تجربہ اور بہترین موقع ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Jammu and Kashmir, India
  • Share this:
    دنیا کے سب سے اونچے جنگی علاقے سیاچن میں کیپٹن شیوا چوہان سرگرم طور پر تعینات ہونے والی پہلی خاتون عہدیدار بنی ہیں۔ پیر کو انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان کے یہاں تعینات ہونے کی اس کامیابی کے بعد مزید لڑکیاں ہندوستانی فوج میں شامل ہوں گی۔

    فائر اینڈ فیوری سپیرس کی کیپٹن شیوا چوہان دنیا کے سب سے اونچے جنگی علاقے سیاچن میں مشکل تربیت مکمل کرنے کے بعد کمار پوسٹ میں آپریشنل طور سے تعینات ہونے والی پہلی خاتون عہدیدار بنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کل نوکری کے سبھی سیکٹرس میں خاتون عہدیداروں کو مناسب مواقع دئیے جاتے ہیں اور وہ اپنے مرد ہم منصب کے برابر یکساں طور پر کام کررہی ہیں۔

    اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کیپٹن شیوا نے کہا کہ سیاچن میں سب سے پہلے یہاں آنا واقعی ایک بہترین تجربہ اور بہترین موقع ہے۔ اس کے علاوہ، مجھے لگتا ہے کہ اب سے مزید خواتین افسران اس شعبے میں خدمات انجام دینے کے لیے یہاں آئیں گی اور شاید ہندوستانی فوج میں شامل ہونے کی ترغیب حاصل کریں گی۔

    اس دوران جموں و کشمیر کے ضلع راجوری میں اتوار کے روز ایک سڑک کی تعمیر کے دوران چھ ہینڈ گرنیڈ اور عام مقصد کی مشین گن کے 127 راؤنڈ برآمد ہوئے۔ راجوری کے مقامی حکام نے بتایا کہ دستی بم اور گولہ بارود تحصیل منجاکوٹ کے دور افتادہ گاؤں نیلی میں ایک لنک روڈ کی تعمیر میں مصروف کارکنوں کے ذریعے دفن کیے گئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:

    انسداد دہشت گردی کے خلاف ایس آئی اے کی جموں کشمیر میں کاروائیاں جاری

    یہ بھی پڑھیں:

    منشیات کی تجارت سے حاصل ہونے والی رقم کا دہشت گردانہ سرگرمیوں میں استعمال؟ کیاہےمعاملہ؟

    سب ڈویژنل پولیس آفیسر (ایس ڈی پی او) ظفر راتھر نے کہا کہ دبے ہوئے دستی بم اور گولہ بارود زنگ آلود حالت میں ہیں جو اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ یہ اشیاء وہاں بہت پہلے سے رکھی گئی تھیں۔ ایس ڈی پی او نے کہا کہ مقامی لوگوں کی طرف سے پولیس کو اطلاع ملنے کے فوراً بعد مواد کو ضبط کر لیا گیا۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: