حج سروس کیلئے جوانوں کوسعودی عرب بھیجنے کا معاملہ، وزارت اقلیتی امور کے حکم نامہ کے خلاف عدالت عظمی میں مفاد عامہ کی عرضی

اقلیتی وزارت کے حکم کے خلاف مفاد عامہ کی عرضی داخل کی گئی*سپریم کورٹ کے ایڈووکیٹ اسلم احمد رئیس احمد اور ان کی ٹیم حج ڈویژن کے حکم کے خلاف کورٹ میں پیروی کرے گی۔

اقلیتی وزارت کے حکم کے خلاف مفاد عامہ کی عرضی داخل کی گئی*سپریم کورٹ کے ایڈووکیٹ اسلم احمد رئیس احمد اور ان کی ٹیم حج ڈویژن کے حکم کے خلاف کورٹ میں پیروی کرے گی۔

اقلیتی وزارت کے حکم کے خلاف مفاد عامہ کی عرضی داخل کی گئی*سپریم کورٹ کے ایڈووکیٹ اسلم احمد رئیس احمد اور ان کی ٹیم حج ڈویژن کے حکم کے خلاف کورٹ میں پیروی کرے گی۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi, India
  • Share this:
مرکزی وزارت برائے اقلیتی امور، حکومت ہند کے حج ڈویژن سے 20 مارچ 2023 کو ایک حکم جاری کیا گیا تھا، جس کے مطابق اس سال صرف مرکزی پولیس فورس کے ملازمین کو حج 2023 کے دوران بطور حج افسر اور حج اسسٹنٹس کوسعودی عرب میں خدمات کے لیے منتخب کیا جائے گا۔اب یہ معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے اس حکم نامہ کے خلاف سپریم کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی داخل کی گئی ہے۔ سپریم کورٹ کے وکیل اور ثالث (اربیتراٹور) اسلم احمد نے اپنے میڈیا بیان میں کہا کہ دوسری ریاستوں اور محکموں میں کام کرنے والے مسلم ملازمین کو اس بار حج سروس سے روکا گیا ہے۔

درخواست گزار عامر جاوید نے اس غیر آئینی حکم کے سلسلے میں 23 مارچ کو اقلیتی امور کی وزیر اسمرتی ایرانی سے اپیل کی تھی کہ وہ اس حکم کو تبدیل کریں اور آئینی بنیادی حقوق کا خیال رکھتے ہوئے ہر بار کی طرح اس بار بھی تمام ریاستوں اور محکموں کے ملازمین کا انتخاب کریں لیکن جب وزارت کی طرف سے کوئی جواب نہیں ملا تو عرضی گزار نے اس حکم کے خلاف دہلی ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹاتے ہویے مفاد عامہ کی عرضی (PIL ) نمبر 4173/2023 داتر کی ہے جس کی سماعت چیف جسٹس والی ڈویژن بینچ آنے والی ٥ اپریل کو ہوگی۔

اب ہندوستان کا وقت آگیا ہے، بنے گا دنیا کی نمبر1معیشت، راج ناتھ سنگھ بولے بہت ہوا انتظار
اس سلسلے میں مزید بات کرتے ہوئے دہلی اقلیتی کمیشن کی ایڈوائزری کمیٹی کے سابق ممبر اور PIL کے درخواست گزار کے دہلی ہائی کورٹ کے ایڈوکیٹ رئیس احمد نے کہا کہ اگر تمام ریاستوں سے ملازمین کا انتخاب نہیں کیا جاتا ہے تو حج کے دوران حاجیوں کو لسانی مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔، کیونکہ تمام حاجی صرف انگریزی، ہندی یا اردو نہیں جانتے، پورے بھارت سے دوسری زبانیں بولنے والے بھی حج پر جاتے ہیں، ایسے میں ان علاقائی زبانیں بولنے والے حاجیوں کو کتنی مشکلات کا سامنا کرنا پڑیگا، اس کا تصور کرنا بھی مشکل ہے۔ جس کی وجہ سے حج کمیٹی اور قونصلیٹ جنرل آف انڈیا جدہ کو نہ صرف لسانی مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا بلکہ ساتھ ہی ہندوستان سے جانے والے لاکھوں حاجیوں کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔








اب خواتین کے ذریعے ہوگا جہاد، پاکستانی دہشت گرد تنظیم کی نئی چال، TTP نے جاری کی میگزین

یاد رہے کہ پٹیشنر ایڈوکیٹ عامر جاوید نے حال ہی میں الہ آباد ہائی کورٹ میں ایک PIL دائر کی کرکے اتر پردیش میں لاکھوں لوگوں کو کورونا وبا کے دوران اسکولوں کی جانب سے ان کے والدین کو 15 فیصد اضافی فیسں واپس کرنے کے آرڈر کرایے تھے، جس سے لاکھوں لوگوں کو راحت ملی۔ جس کے لیے ایڈوکیٹ اسلم احمد اور ان کی ٹیم نے قانونی لڑایی لڑی تھی، اب اس قانونی لڑایی کے معاملے میں ان کی ٹیم میں ایڈوکیٹ شبستہ نبی، ایڈوکیٹ رئیس احمد، ایڈوکیٹ شیو کمار چوہان، اور ایڈوکیٹ روہت ایم سبرامنیم بھی عدالت میں ہیں۔ اس غیر آئینی اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کے خلاف قانونی جنگ میں اکٹھے ہوں گے۔,
Published by:Sana Naeem
First published: