اپنا ضلع منتخب کریں۔

    مدھیہ پردیش: مساجد کمیٹی کی بد عنوانیوں کی ہوگی جانچ، ائمہ وموذنین کی تنخواہوں کی ادائیگی میں ہوئی تاخیر

    مدھیہ پردیش: مساجد کمیٹی کی بد عنوانیوں کی ہوگی جانچ

    مدھیہ پردیش: مساجد کمیٹی کی بد عنوانیوں کی ہوگی جانچ

    مدھیہ پردیش کے وزیر برائے اقلیتی فلاح و بہبود رام کھلاون پٹیل کا کہنا ہے کہ کمیٹی کو تحلیل کردیا گیا ہے اور کمیٹی کی بے ضابطگی کے سبب ہی ائمہ وموذنین کی تنخواہوں کے جاری ہونے میں تاخیر ہوئی ہے۔ ائمہ وموذنین اور اس سے متعلقہ شعبہ کے جو بھی ملازمین ہیں، ان کی تنخواہیں بہت جلد جاری ہوں گی۔

    • Share this:
    بھوپال: مدھیہ پردیش مساجد کمیٹی اور محکمہ اقلیتی فلاح و بہبود کے بیچ اختیارات کو لے کر جاری تنازعہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ ریاست میں شیوراج حکومت یوں تو مارچ میں قائم ہوگئی تھی، مگر کمیٹیوں، سمتیوں اور نگم منڈلوں کو تحلیل کرنے کا احکام حکومت کی جانب سے 20 اپریل 2020 کو جاری کیاگیا تھا۔ سابقہ کمیٹی اس احکام کو درکنار کرتی ہوئی کام کرتی رہی اور جب حکومت کے فیصلہ کا اطلاق نہیں ہو سکا تو محکمہ اقلیتی فلاح و بہبود نے اس ضمن میں 4 نومبر کو دوسرا احکام جاری کرتے ہوئے کمیٹی کو تحلیل کرنے کا دوسرا فرمان جاری کیا اور مہتمم یاسر عرفات کو چارج دینے کا بھی ساتھ میں احکام جاری کیا۔ محکمہ اقلیتی فلاح و بہبود کے فیصلہ کے خلاف کمیٹی کے چیئرمین ایک رکن نے اپنا استعفیٰ مہتمم کو پیش کردیا، مگرکمیٹی کے سکریٹری ایس ایم سلمان نے اسے مساجد کمیٹی گزٹ اور رولس کی خلاف ورزی مانتے ہوئے عدالت سے رجوع کیا ہے۔

    وہیں مدھیہ پردیش کے وزیر برائے اقلیتی فلاح و بہبود رام کھلاون پٹیل کا کہنا ہے کہ کمیٹی کو تحلیل کردیا گیا ہے اور کمیٹی کی بے ضابطگی کے سبب ہی ائمہ وموذنین کی تنخواہوں کے جاری ہونے میں تاخیر ہوئی ہے۔
    وہیں مدھیہ پردیش کے وزیر برائے اقلیتی فلاح و بہبود رام کھلاون پٹیل کا کہنا ہے کہ کمیٹی کو تحلیل کردیا گیا ہے اور کمیٹی کی بے ضابطگی کے سبب ہی ائمہ وموذنین کی تنخواہوں کے جاری ہونے میں تاخیر ہوئی ہے۔


    وہیں مدھیہ پردیش کے وزیر برائے اقلیتی فلاح و بہبود رام کھلاون پٹیل کا کہنا ہے کہ کمیٹی کو تحلیل کردیا گیا ہے اور کمیٹی کی بے ضابطگی  کے سبب ہی ائمہ وموذنین کی تنخواہوں کے جاری ہونے میں تاخیر ہوئی ہے۔ ائمہ وموذنین اور اس سے متعلقہ شعبہ کے جو بھی ملازمین ہیں، ان کی تنخواہیں بہت جلد جاری ہوں گی۔ ساتھ ہی مساجد کمیٹی کے ذریعہ جو بدعنوانیاں کی گئی ہیں، ان کی جانچ بھی کی جائےگی۔ جانچ کے لئے کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے، جو سبھی پہلوؤں کی جانچ کرنے کے بعد رپورٹ پیش کرے گی۔ اس کے بعد جو رپورٹ ہوگی اس پر سخت کاروائی کی جائے گی۔ مسلم سماج کے لئے کام کرنے والی کمیٹی اور تنظیموں کے لوگوں نے مساجد کمیٹی کی بد عنوانوں کو لے کر میمورنڈم پیش کیا ہے۔ اس کا باریکی سے جائزہ لیا جارہا ہے۔ کمیٹی کے لوگوں نے وہ سہولیات غیر قانونی طریقے سےحاصل کی ہیں، جو اس کے لئے اہل نہیں تھے۔

    مساجد کمیٹی کے سکریٹری ایس ایم سلمان کہتے ہیں کہ محکمہ اقلیتی فلاح و بہبودکے خلاف عدالت سے رجوع کیا ہے۔ عدالت نے ہماری درخواست کو تسلیم کرلیا ہے۔
    مساجد کمیٹی کے سکریٹری ایس ایم سلمان کہتے ہیں کہ محکمہ اقلیتی فلاح و بہبودکے خلاف عدالت سے رجوع کیا ہے۔ عدالت نے ہماری درخواست کو تسلیم کرلیا ہے۔


    مساجد کمیٹی کے سکریٹری ایس ایم سلمان کہتے ہیں کہ محکمہ اقلیتی فلاح و بہبودکے خلاف عدالت سے رجوع کیا ہے۔ عدالت نے ہماری درخواست کو تسلیم کرلیا ہے۔ 18 نومبر کو چھٹیوں کے بعد عدالت جب شروع ہوگی تو سماعت کی تاریخ مل جائے گی۔ جہاں تک جانچ کا تعلق ہے تو حکومت جانچ کروالے۔ جب حکومت نے 6 مہینے سے ائمہ وموذنین کی تنخواہ ہی نہیں جاری کی تو بد عنوانی کہاں سے ہو گئی؟ سابقہ کمیٹی اور محکمہ اقلیتی فلاح و بہبودکے بیچ جاری تنازعہ سے سب سے زیادہ نقصان ائمہ وموذنین کو ہو رہا ہے۔ اقلیتی وزیر نے یہ اشارہ دے دیا ہے کہ دیر رات تک ائمہ وموذنین کے اکاؤنٹ میں تنخواہ پہنچ جائے گی اور اگرکسی کی رہ جاتی ہے، تو اسے جس دن دفتر کھلے گا اسے جاری کردیا جائے گا۔ بی جے پی حکومت میں کسی کے ساتھ نا انصافی نہیں ہوگی اور جو لوگ دوسروں کا حق مارنے کی کوشش کر رہے ہیں انہیں بخشا نہیں جائے گا۔
    Published by:Nisar Ahmad
    First published: