16.8 کروڑ لوگوں کا چوری کیا ڈیٹا فروخت کردیا، سائبرآباد پولیس نے کیا گروہ کا پردہ فاش

16.8 کروڑ لوگوں کا چوری کیا ڈیٹا فروخت کردیا، سائبرآباد پولیس نے کیا گروہ کا پردہ فاش(علامتی تصویر)

16.8 کروڑ لوگوں کا چوری کیا ڈیٹا فروخت کردیا، سائبرآباد پولیس نے کیا گروہ کا پردہ فاش(علامتی تصویر)

ملزم نوئیڈا اور دیگر مقامات پر تین کال سینٹروں کے ذریعے کام کررہے تھے۔ اب تک پتہ چلا ہے کہ ملزمین نے کم از کم 100 جعلسازوں کو ڈیٹا بیچا ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Hyderabad, India
  • Share this:
    تلنگانہ کی سائبرآباد پولیس نے بڑے پیمانے پر ڈیٹا لیک کیے جانے کا انکشاف کیا ہے۔ پولیس نے سات لوگوں کو گرفتار کر کے اس گروہ کا پردہ فاش کیا ہے۔ ان لوگوں نے ملک کے 16.8 کروڑ لوگوں کی نجی اور خفیہ جانکاریوں کا سرقہ کیا اور انہیں فروخت کردیا۔ اتنا ہی نہیں، اس گروہ نے 2.55 لاکھ ڈیفنس اہلکاروں کے ساتھ ہی حکومت اور اہم تنظیموں کے حساس ڈیٹا کو بھی چرایا اور فروخت کردیا جو کہ قومی سلامتی کے لیے خطرناک ہوسکتا ہے۔

    سائبرآباد کے پولیس کمشنر ایم اسٹیفن رویندر نے جمعرات کو بتایا کہ ہم نے حساس اور خفیہ ڈیٹا چرانے اور بیچنے کے معاملے میں دہلی سے سات ڈیٹا بروکروں کو گرفتار کیا ہے۔ ملزم نوئیڈا اور دیگر مقامات پر تین کال سینٹروں کے ذریعے کام کررہے تھے۔ اب تک پتہ چلا ہے کہ ملزمین نے کم از کم 100 جعلسازوں کو ڈیٹا بیچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جانچ ابھی جاری ہے۔ ہم یہ پتہ لگا رہے ہیں کہ یہ ڈیٹا لیک کیسے ہوا اور وہ اندر کے کون سے لوگ ہیں جنہوں نے اسے لیک کیا۔ انہوں نے بتایا کہ جانچ میں یہ بھی پتہ چلا ہے کہ ملزمین نے 50 ہزار شہریوں کا ڈیٹا صرف 2000 روپے میں ہی بیچ دیا۔

    140 سے زیادہ زمروں کے ڈیٹا کو چرایا اور بیچا

    رویندر نے بتایا کہ اس گینگ نے 140 سے زیادہ کیٹیگریز کا ڈیٹا چوری کرکے فروخت کیا ہے۔ اس میں حکومت اور اہم اداروں، NEET طلباء، خواتین، سرکاری ملازمین، لون ہولڈرز، انشورنس ہولڈرز، دفاعی اہلکاروں کی حساس اور خفیہ معلومات شامل ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:

    گجرات، مدھیہ پردیش اورمہاراشٹرمیں این آئی اےکے چھاپے،'غزوہ ہند'کیس میں کی جارہی ہےپیشرفت

    یہ بھی پڑھیں:

    ملزم کے پاس توانائی اور بجلی کے شعبے کا ڈیٹا، پین کارڈ ڈیٹا، گیس اور پیٹرولیم، ایچ این آئی (اعلی مالیت والے افراد)، ڈیمیٹ اکاؤنٹس، طالب علم اور خواتین کا ڈیٹا بیس تھا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے قرضوں اور انشورنس کے لیے اپلائی کرنے کے لیے کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ ہولڈرز کا ڈیٹا بھی بیچا۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: