جموں وکشمیرمیں ہونے والی امرناتھ یاترا کوحکومت نے جمعہ کومنسوخ کردیا۔ حکومت کی طرف سےکہا گیا کہ ایسا اس لئےکیا گیا کیونکہ یاترا کے دوران دہشت گردانہ حملے کا خدشہ تھا۔ اتنا ہی نہیں سیاحوں کو بھی وادی چھوڑنے کےلئےکہا گیا ہے۔ وہیں حالیہ رپورٹس کے مطابق پاکستان کا منصوبہ تھا کہ وہ کشمیروادی کی فارورڈ پوسٹس پرہندوستانی فوج پرحملہ کرے۔
رپورٹس کےمطابق پاکستان کا منصوبہ تھا کہ وہ وادی کی شیر، بارود، طاقت اورکئی پوسٹ پرموجود ہندوستانی جوانوں پراپنی بیٹ یعنی بارڈرایکشن ٹیم سے حملے کرائے۔ حالیہ رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاک مقبوضہ کشمیرمیں جیش محمد کے تین آپریٹیو ہیں، وہ اس علاقے میں پاکستان کی اسپیشل سروس گروپ کو آپریشنل مدد کرنے کے لئے موجود ہیں۔ رپورٹس کے مطابق پی اوکےکے نیجا پورسیکٹرمیں لانچ پیڈ پرسبھی موجود ہیں۔
پاکستان کے بیٹ ایکشن کو فوج نے کیا ناکام
واضح رہے کہ ہندوستانی فوج نے 31 جولائی اوریکم اگست کی شب کو پاکستان کے بیٹ ایکشن کی کوشش کوناکام کیا تھا۔ اس دوران کیرن سیکٹرمیں 4 پاکستانیوں کومارگرایا گیا۔ ایسا بتایا جارہا ہے کہ ان چارپاکستانیوں میں ایس ایس جی کے کمانڈویا دہشت گرد بھی ہو سکتے ہیں۔ ان کی لاش ہندوستانی فوج کے پاس ہے۔ فوج ان کی باڈی کو ریکورکرانے کی کوشش کررہی ہے، لیکن پاکستانی فوج مسلسل فائرنگ کرکے رخنہ اندازی کررہی ہے۔

JAMMU, INDIA - OCTOBER 10: Indian army soldiers take position near the Line of Control on October 10, 2016 in Nowshera sector, about 145 km from Jammu, India. (Photo by Nitin Kanotra/Hindustan Times via Getty Images)
ابراہیم اظہرپی اوکے میں پھرسے واپس آگیا
انٹلی جنس ذرائع سے ملی اطلاعات کے مطابق جیش محمد سربراہ مسعود اظہرکا بھائی ابراہیم اظہرپی اوکے میں پھرواپس آگیا ہے اوراسے ممنوعہ دہشت گرد تنظیم کی دیکھ ریکھ کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ جے ایم ایم آپریٹیوکی موجودگی نے وارننگ دی ہے کہ ایک بڑا دہشت گردانہ حملہ ہوسکتا تھا، جس کی وجہ سے کشمیروادی میں ہندوستانی فوجیوں کی تعداد میں اضافہ کردیا گیا تھا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔